لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے مقدمات کے غیر معینہ التوا ء پر پابندی لگادی

Zeeshan Haider ذیشان حیدر ہفتہ 5 ستمبر 2015 18:22

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 ستمبر۔2015ء ) لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس مسٹر جسٹس منظور احمد ملک مقدمات کے غیر معینہ مدت کیلئے التوا ء پر زبانی حکم کے تحت پابندی لگادی ہے جس کا اعلان انہوں نے پنجاب جوڈیشل اکیڈمی میں کورٹ ایسو سی ایٹس، سیکرٹریز اور پرسنل اسسٹنٹس سے خطاب میں کیا ہے اور کہا ہے کہ عدلیہ کا مقصد بروقت انصاف فراہم کرنا ہے ، سائلین کو انصاف کی فراہمی میں کسی قسم کی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی لہٰذا سات ستمبر سے لاہور ہائی کورٹ میں کوئی بھی مقدمہ غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی نہیں کیا جائے گا جبکہ2010ء تک کے تمام مقدمات کو پرانے کیسز کی فہرست میں شامل کرتے ہوئے 24 دسمبر تک نمٹانے کا ٹارگٹ مقرر کیا ہے۔

چیف جسٹس نے کہا ہے کہ انصاف کا مطلب یہ نہیں کہ فیصلہ کسی کی منشاء کے مطابق کیا گیا ہے، بلکہ انصاف کا مقصد بلا تاخیر اور قانون کے مطابق فیصلے کر نا ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا ہمارا مقصد سائلین کو انصاف کی بروقت فراہمی ہے اور تمام کورٹ سٹاف اس مقصد میں فاضل جج صاحبان کی معاونت کرتا ہے اور یہ بات ہر گز برداشت نہیں کی جائے گی کہ سائلین کو انصاف کے حصول میں کوئی دشواری ہو۔

فاضل چیف جسٹس کا کہنا تھاکہ کیس مینجمنٹ پلان کے تحت کوئی بھی مقدمہ غیر معینہ مدت تک ملتوی نہیں کیا جاسکتا اور آئندہ کیس لیفٹ اوور ہونے کی صورت میں متعلقہ عدالت کے کورٹ ایسو سی ایٹ کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اس ضمن میں بہتری کیلئے تمام کورٹس میں ڈیٹا انٹری آپریٹرز بھی تعینات کئے جائیں گے ، جن کی بھرتی کا عمل شروع ہو چکا ہے ۔

چیف جسٹس نے کہا کسی بھی ادارے کی ترقی کا راز یہی ہے کہ تمام شعبہ جات اور افراد اپنی اپنی ذمہ داریاں احسن طریقہ سے سر انجام دیں ۔ فاضل چیف جسٹس نے ریفارم جج مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ فاضل جج صاحب نے دن رات محنت کی اور ناصرف عدالت عالیہ کے آرگنائزیشنل سٹرکچر میں بہتری لائے بلکہ سالہا سال سے ترقی کے منتظر ملازمین کو ترقیاں دینے کیلئے بھی کام کیا۔

انہوں نے کہا عدالت عالیہ میں تعینات جوڈیشل افسران کی پوسٹنگ فیلڈ میں کر دی گئی ہے تاکہ وہ صوبے کی عوام کو انصاف فراہم کریں اور ایڈمنسٹریٹو افسران عدالت عالیہ کی انتظامی ذمہ داریاں سنبھالیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جس کام کیلئے کوئی بنا ہے ، وہ وہی کام کرے تو کام کرنا آسان ہو جاتا ہے۔ فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت عالیہ کے ملازمین کے تمام معاملات دیکھنے کیلئے کمیٹی آف مینجمنٹ تشکیل دی گئی ہے جسکا چیئرمین گریڈ21 کا سینئر ایڈیشنل رجسٹرار ہوتاہے۔

انہوں نے کہا کہ اس لحاظ سے عدالت عالیہ میں بھرتی ہونے والے ملازمین کی ترقی کا سفر گریڈ21 تک ہوگیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے عدالتی ملازمین کو انکے تمام جائز حقوق دیئے اور ہمارا ان سے صرف ایک ہی مطالبہ ہے کہ وہ اس ادارے کی سربلندی کیلئے پوری محنت سے کام کریں، سائلین کی مشکلات کا احساس کریں اور جلد انصاف کی فراہمی میں اپنا کردار ادا کریں تاکہ عوام کا عدالتوں پر اعتماد مزید مستحکم ہو۔ اس موقع پر عدالت عالیہ کے مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ، ڈائریکٹر جنرل پنجاب جوڈیشل اکیڈمی جسٹس(ر) چودھری شاہد سعید ، رجسٹرار طارق افتخار احمد، چیئرمین کمیٹی آف مینجمنٹ عطا الرحمن اور ایڈیشنل رجسٹرار ریاض علی زیدی بھی موجود تھے۔