کراچی میں جاری آپریشن کو دو سال مکمل ہوگئے

ہفتہ 5 ستمبر 2015 12:24

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 ستمبر۔2015ء) کراچی میں جاری آپریشن کو دو سال مکمل ہوگئے ہیں۔آپریشن کے دوران 60 ہزار سے زائد ملزمان کو گرفتار کیاگیا۔ ستمبر 2013 سے اگست 2015 تک مختلف عدالتوں میں 20879 مقدمات کا چالان پیش کیا گیا۔ 862 مقدمات میں سزائیں سنائی گئیں جبکہ 1098 کیسز میں لوگوں کو بری کردیا گیا۔18919 مقدمات میں ملزمان یا تو ضمانتوں پر ہیں یا پھر کسی وجہ سے مقدمات کی سماعت مکمل نہ ہوسکیں۔

تشویشناک بات ہے کہ 3922 کیسز کے چالان دہشت گردی کی عدالتوں میں پیش کیے گئے 153 مقدمات میں سزائی دی گئی جبکہ 261 مقدمات میں گرفتار افراد کو رہا کردیا گیا۔دیگر عدالتوں میں 15248 مقدمات کے چالان پیش کئے گئے جس میں 357 کیسز میں سزائیں جبکہ 758 مقدمات میں رہائی کا پروانہ تھما دیا گیا۔

(جاری ہے)

سینٹرل جیل کراچی اور ڈسٹرکٹ جیل ملیر میں مجموعی طور پر 3991 قیدیوں کو رکھنے کی گنجائش ہے۔

5 ستمبر 2013 کو جس دن شہر میں آپریشن شروع کیا گیا ان دونوں جیلوں میں مجموعی طور پر 7252 قیدی موجود تھے۔ آپریشن کے ایک سال مکمل ہونے کے قریب 3 ستمبر کو قیدیوں کی تعاد بڑھ کر 9110 ہوگئی اور اب جب کراچی میں جاری آپریشن اہم مرحلے میں داخل ہوچکا ہے تو 2 ستمبر 2015 کو قیدیوں کی تعداد 10024 تھی۔ ان اعدادوشما ر کو دیکھ کر بظاہر لگتا ہے کہ ا?پریشن کے دوران گرفتار افراد میں سے بڑی تعداد ضمانتوں پر آزاد فضا میں گھوم رہے ہیں۔جاری آپریشن میں پولیس اہلکاروں کی قربانیاں بھی شامل ہیں۔2013 میں 171 ، 2014 میں 142 اور 2015 کے آٹھ مہینوں کے دوران اب تک 66 پولیس اہلکار شہادت پاچکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :