تاجروں کا ود ہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ کیخلاف علامتی طور پر ایک روز کیلئے بینکوں سے لین دین کا بائیکاٹ کر کے احتجاج

ہاتھ اور جھولیاں اٹھا کر حکمرانوں کو بدعائیں ،ملتان میں احتجاجی مظاہرہ،حکومت کیخلاف نعرے بازی مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو بینکوں سے اکاؤنٹس ختم ،ہڑتال کے بعد بھی بات نہ سنی گئی توکاروبار بند کردیں گیآل پاکستان انجمن تاجران کے صدر خالد پرویز کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 4 ستمبر 2015 21:53

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 ستمبر۔2015ء ) تاجروں نے ود ہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ کے خلاف علامتی طور پر ایک روز کے لئے بینکوں سے لین دین نہ کر کے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا ،حکومت کے خلا ف احتجاج کرتے ہوئے ہاتھ اور جھولیاں اٹھا کر بدعائیں دی گئیں۔تاجر رہنماؤں نے کہا ہے کہ اگر ٹیکس کو واپس نہ لیا گیا تو بینکوں سے اکاؤنٹس ختم کر دئیے جائیں گے ۔

تفصیلات کے مطابق تاجر تنظیموں کی کال پر تاجروں نے بینک ٹرانزیکشن پر ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف گزشتہ روز علامتی طور پر ایک روز کے لئے بینکوں سے لین دین بند رکھا ۔ جبکہ اعلان کے مطابق یوم بدعا بھی منایا گیا ۔ اس سلسلہ میں لاہور میں تاجروں نے مال روڈ پر مسجد شہداء کے باہر احتجاج کیا اور اس موقع پر تاجروں نے ہاتھ اور جھولیاں اٹھا کر حکومت کو بدعائیں دیں۔

(جاری ہے)

ملتان میں بھی تاجروں کی جانب سے غلہ منڈی کے سامنے احتجاج کیا مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ود ہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ کے خلاف نعرے درج تھے۔ تاجروں نے حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر خالد پرویز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا یہ اقدام تاجروں اور عوام کی جیبوں پر ڈاکے کے مترادف ہے اسے کسی صورت قبول نہیں کرتے ۔ انہوں نے کہا کہ آج علامتی طور پر ایک روز کے لئے بینکوں سے لین دین کا بائیکاٹ کیا ہے اگر مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو بینکوں سے اکاؤنٹس ختم کرنے کی مہم شروع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ 9ستمبر کو ہڑتال کی کال دی ہے اگر حکومت نے پھر بھی مطالبات تسلیم نہ کئے تو کاروبار بند کر دیں گے۔

متعلقہ عنوان :