حکومت اور افواج پاکستان کو بھارتی جارحیت پر سنجیدگی سے غور کرکے جارحانہ حکمت عملی مرتب کرنی چاہیے،مولانا عبدالرحمن

جمعہ 4 ستمبر 2015 21:50

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 ستمبر۔2015ء) جماعۃالدعوۃراولپنڈی کے رہنماء مولانا عبدالرحمن نے کہا کہ جب سے مودی اقتدار میں آیا ہے وہ پاکستان کے اندر اور بارڈر پر عملی طور پرجنگ کر رہا ہے،حکومت پاکستان،افواج پاکستان اور عوام کو سنجیدگی سے غور کرکے جارحانہ حکمت عملی مرتب کرنی چاہئے،ہم حالت جنگ میں ہیں،پاکستان کے شہروں بلوچستان،وزیرستان،فاٹا میں جنگ مسلط کی گئی ہے،افسوس اس بات کا ہے کہ انڈیا کی پالیسی پاکستان کے حوالہ سے جارحانہ ہے اور پاکستان کی فدویانہ ہے، اسی وجہ سے پاکستان نے ہمیشہ نقصان اٹھایا،اب بھارت کی جانب سے ہر محاذ پرانتہا ہو چکی ہے،ہم واضح کرتے ہیں کہ بھارت کے ساتھ فدویانہ پالیسی مزید نہیں چلے گی، اقوام متحدہ کی قرارداوں کے مطابق کشمیریوں کو انکے فیصلے کا اختیار دے اور اس کے لئے تاریخ طے کرے،اگر وہ قراردادوں سے انکارکرتا ہے تو پھر حکومت پاکستان کھلا اعلان کرے کہ ہم مکمل طور پر کشمیریوں کے ساتھ ہیں۔

(جاری ہے)

وہ گزشتہ روز مرکز القدس میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب اور بعدازاں مختلف وفود سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کنٹرول لائن پر جارحیت بھارت کی جانب سے کھلا اعلان جنگ ہے اس پر کسی صورت خاموشی اختیار نہیں کرنی چاہیے۔ نریندر مودی حکومت مذاکرات سے ناکامی کا جواب کنٹرول لائن پر فائرنگ کر کے دے رہی ہے۔ پاکستانی چوکیوں اور شہریوں پر فائرنگ کر کے پاکستان پر دباؤ بڑھانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

حکومت پاکستان کو بھارتی دہشت گردی کا منہ توڑ جواب دینا چاہیے۔ ۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کی طرف سے کنٹرول لائن پر مسلسل فائرنگ انتہائی تشویش ناک ہے۔ اس کے پیچھے انڈیا کی خوفناک منصوبہ بندی ہے۔باہمی اختلافات ختم کر کے پوری قوم کو دفاع کے لیے تیار کرنا چاہیے۔ جب قوم تیار ہوتی ہے تو بھارت جیسے دشمن کو 1965کی طرح منہ کی کھانا پڑتی ہے،بھارت بیرونی قوتوں کی شہ پر پاکستان کو دباؤ میں لاکر اپنے مذمو م منصوبے مکمل کرنا چاہتا ہے۔

مضبوط پیغام نہ دیا گیا تو وہ جارحیت سے باز نہیں آئے گا۔ حکومت،فوج اور عوام سیسہ پلائی دیوار بن کر پاکستان کے دفاع کا فریضہ سرانجام دیں عبدالرحمن نے کہاکہ بھارت امریکہ کی شہ پر خطہ کا امن برباد کر رہا ہے۔ ایک طرف آٹھ لاکھ فوج کے ذریعہ اس نے مقبوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی کا بازار گرم کر رکھاہے، پاکستانی دریاؤں پر غیر قانونی ڈیم بنائے جارہے ہیں۔

بلوچستان، سندھ، خیبر پختونخواہ اور دیگر علاقوں میں تخریب کاری و دہشت گردی کو فروغ دیاجارہا ہے تو دوسری طرف پاکستان کو دباؤ میں لانے کیلئے سرحدوں پرجارحیت کا ارتکاب کیاجارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت نے پاکستان کے وجود کو کبھی دل سے تسلیم نہیں کیا۔ اس نے ہمیشہ پاکستان کو نقصان پہنچانے اور عدم استحکام سے دوچار کرنے کی کوشش کی ہے۔

متعلقہ عنوان :