Live Updates

عمران خان نے سندھ میں اپنی سیاسی حیثیت کا تماشہ دیکھ لیا، اب توبہ کرلیں،ارکان قومی اسمبلی پاکستان پیپلزپارٹی

قائد پی ٹی آئی سندھ کے عوام کی جانب سے مسترد کئے جانے پر جودکھ ہے اس پر پی پی پی انھیں صبر کی تلقین ہی کرسکتی ہے، شاہ جہان بلوچ/ڈاکٹرشاہدہ رحمانی

جمعہ 4 ستمبر 2015 21:06

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 ستمبر۔2015ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے اراکین قومی اسمبلی شاہ جہاں بلوچ اور ڈاکٹر شاہدہ رحمانی نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی سندھ میں آمد کے بعد سندھ حکومت، وفاق کی علامت ملک کی سب سے بڑے جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کے خلاف بالخصوص پارٹی قیادت کے خلاف جو گھٹیا زبان استعمال کی ہے اسے سن کر صرف افسوس ہی کیا جاسکتا ہے اور عمران خان کی سیاسی عدم برداشت اور سیاسی عدم بلوغت پر ماتم ہی کیا جاسکتا ہے۔

پی پی پی میڈیا سیل سندھ سے جاری ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ عمران خان کا نہ صرف ماضی اسکینڈلز سے بھرا پڑا ہے بلکہ حالیہ دھرنا تماشوں سے ان کی اصلیت مزید کھل کر سامنے آگئی جسے سامنے رکھتے ہوئے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ عنقریب خود ان کی سیاسی وکٹ گرجائے گی اور ان کی پیراشوٹر ٹیم کو فالو آن کا سامنا کرنا پڑے گا۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہاجہاں تک سندھ حکومت کی کاردگی پر عمران خان کا بلک بلک کر بین کرنا ہے تو انھیں چاہیے تھا کہ وہ مارکیٹ میں کوئی نیا سیاسی منجن لاتے اور سندھ کے باشعور عوام کو خیبر پختونخواہ جہاں ان کی پارٹی کی حکومت ہے کے کارنامے گنواتے۔

عمران خان کی مثال الٹا چور کوتوال کو ڈانٹنے کے مصداق ہے کہ دوسروں پر مسلسل اس طرح ناجائز تنقید کرو کہ عام آدمی کا خیال اس سازش کی جانب ہی نہ جاسکے جس کی تکمیل کے لیے عمران خان کو سیاست دان کا لبادہ پہنایا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ عمران خان کی دیرینہ خواہش ہے کہ وہ پاکستان کے وزیراعظم کی کرسی پر براجمان ہوں جبکہ ان کی عامیانہ گفتگو انھیں ایک کونسلر جتنا بھی ثابت نہیں کرتی کیونکہ وہ اس بات سے لاعلم ہے کہ اچھی صفات، نیک اعمال اور بلند کردار اور عوامی تائیدسمیت مستقبل کا وژن ہی انسان کو کسی اہم منصب کے لائق بناتا ہے لیکن بدقسمتی سے عمران خان کے پاس ایسا کچھ نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ خیبر پختونخواہ کے حالیہ انتخابات نے عمران خان کے نیا پاکستان کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے جس میں اقربا پروری اور مالی کرپشن کی بدترین مثالیں قائم کی گئیں۔ انھوں نے کہا کہ عمران خان کو چاہیے کہ کسی سمجھدار سیاست دان کی صحبت میں کچھ دن رہ کر سیاست کرنا سیکھیں اور عوام کو دھوکہ دینا بند کریں۔ انھوں نے کہا کہ عمران خان کو پورے سندھ میں یکسر مسترد کیا جاچکا ہے جس کا انھیں اندرونی طور پر بہت دکھ ہے اور دکھ کے اس موسم میں پاکستان پیپلز پارٹی انھیں صبر کی تلقین ہی کرسکتی ہے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات