دو طرفہ سیریز کی یقین دہانی کے بعد پاکستان نے بگ تھری کیلئے بھارت کو ووٹ دیا تھا ، خالد محمود

مجھے یقین ہے بھارت پاکستان کے ساتھ کرکٹ سیریز نہیں کھیلے گا ،بھارت پاکستان کے ساتھ کرکٹ سیریز نہیں کھیلے گا،، آج اگر بھارت پاکستان کے ساتھ کھیلنے سے انکار کررہا ہے تو قطعاً حیرت نہیں ، دونوں ملکوں کے درمیان جب بھی تعلقات کشیدہ ہوئے بھارت نے کرکٹ کو ہی سب سے پہلے زد پہنچائی ، سابق چیئرمین پی سی بی پاکستان کرکٹ بورڈ کو بھارت سے کھیلنے کے لیے کوششیں جاری رکھنی چاہیے ، اگر وہ نہیں کھیلتا تو پیچھے نہیں بھاگنا چاہیے ، حیرت ہے شہریار نے اپنے ہم منصب کی بجائے سیکرٹری کو خط لکھا ، انٹرویو

جمعہ 4 ستمبر 2015 19:59

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 ستمبر۔2015ء) پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین خالد محمود نے کہا ہے کہ بھارت کو بگ تھری میں ووٹ اس لئے دیا تھا کہ اس نے دوطرفہ سیریز کی یقین دہانی کرائی تھی ، مجھے یقین ہے بھارت پاکستان کے ساتھ کرکٹ سیریز نہیں کھیلے گا،، آج اگر بھارت پاکستان کے ساتھ کھیلنے سے انکار کررہا ہے تو انھیں اس بات پر قطعاً حیرت نہیں ہے کیونکہ دونوں ملکوں کے درمیان جب بھی تعلقات کشیدہ ہوئے بھارت نے کرکٹ کو ہی سب سے پہلے زد پہنچائی۔

اپنے ایک انٹرویو میں خالد محمود نے یہ بات یاد دلاتے ہوئے کہا کہ 1999ء میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کا م دورہ بھارت روکنے کے لیے بی سی سی آئی کے صدر دفتر میں توڑ پھوڑ کی گئی۔انھوں نے کہا کہ سریز روکوانے کے لیے فیروز شاہ کوٹلہ گراوٴنڈ کی وکٹ کو اکھاڑ دی گئی اْس وقت کے آئی سی سی کے صدر جگ موہن ڈالمیا کے گھر پر بھی حملہ کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

پی سی بی کے سابق چئیرمین نے کہا کہ بھارت میں شدت پسند عناصر اپنی حکومتوں پر دباوٴ ڈالتے رہے ہیں اور اب تو بھارت میں اس جماعت کی حکومت ہے جس کی انتخابی مہم میں پاکستان مخالفت نکتہ پیش پیش تھا۔

خالد محمود نے کہا کہ ’بھارت نے پاکستان کے ساتھ کرکٹ باقاعدگی سے کھیلنے کی یقین دہانی کراوئی تھی اور اسی کے بدلے پاکستان نے اپنا ووٹ بھی بگ تھری کے معاملے میں اسے دیا تھا کم ا زکم پاکستان کرکٹ بورڈ کے اسوقت کے صدر نجم سیٹھی نے ہمیں یہی بات بتائی تھی۔‘خالد محمود کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو بھارت سے کھیلنے کے لیے کوششیں جاری رکھنی چاہیے لیکن اس معاملے میں اسے باوقارانداز اپنانا چاہیے نھوں نے کہا کہ اگر بھارت پاکستان کے ساتھ کھیلنے کے لیے تیار نہیں تو پاکستان کرکٹ بورڈ کو اس کے پیچھے بھاگنے کی قطعاً ضرورت نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ ’یہ جان کر سخت حیرت ہوئی ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیرمین شہریار خان نے اپنے ہم منصب جگ موہن ڈالمیا کے بجائے بی سی سی آئی کے سیکریٹری کو خط لکھا ہے۔