لاہور ہائیکورٹ نے حرام اور مردار گوشت کی فروخت پر موثر قانون سازی کیلئے دائر درخواست نمٹا دی

جمعہ 4 ستمبر 2015 19:33

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 ستمبر۔2015ء ) لاہور ہائیکورٹ نے حرام اور مردار گوشت کی فروخت پر موثر قانون سازی کے لئے دائر درخواست نمٹا دی۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس اعجازالاحسن نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار مسعود گجر ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ مارکیٹ میں سرعام کتوں ،گدھوں اور حرام جانوروں کا گوشت فروخت ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

قوانین نرم ہیں جس کی وجہ سے یہ مکروہ کاروبار رک نہیں رہا لہٰذاعدالت حکم دے کہ قوانین میں ترمیم کر کے اس مکروہ کاروبار میں ملوث افراد کو سخت سے سخت سزائیں دی جائیں تاکہ ایسے واقعات کو روکا جا سکے۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی کے لیگل ایڈوائزر کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ حرام اور مردار گوشت کے حوالے سے فوڈ اتھارٹی ترمیمی آرڈیننس کی منظوری دے دی گئی ہے اور ان جرائم پر سزا پانچ سال قید اور بیس لاکھ جرمانے تک بڑھا دی گئی ہے۔ جبکہ ان جرائم کو ناقابل ضمانت بھی قرار دیا گیا ہے ۔ عدالت نے پنجاب فوڈ اتھارٹی کے بیان کے بعد درخواست نمٹا دی۔

متعلقہ عنوان :