مسلم دنیاکو پاکیزگی سے ہٹاکربے حیائی کی دلدل میں دھکیلنااورعورت کوترقی کے نام پربے حجاب کرناشیطانی قوتوں کا ہدف ہے،محمد حنیف

جمعہ 4 ستمبر 2015 18:42

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 ستمبر۔2015ء) جماعت اسلامی حلقہ پی پی68کے امیرحاجی محمدحنیف اورجنرل سیکرٹری رانانعیم اکرم نے کہا ہے کہ اسلام نے عورت کواس کی عصمت عفت کی حفاظت کے لئے حجاب جیسا انمول تحفہ دیاجواسے بہت بڑے بڑے فتنوں اورآزمائشوں سے محفوظ رکھتاہے،معاشرے اورخودعورت کی بھی بھلائی اسی میں ہے کہ وہ اسلام کی اس عطاکردہ نعمت کی اہمیت کوسمجھے اورحجاب کااہتما م کرے تاکہ شرم وحیاپرمبنی ایک ایسامعاشرہ پروان چڑھ سکے جہاں ہرکسی کی عزت محفوظ ہو، مسلم دنیاکو پاکیزگی سے ہٹاکربے حیائی کی دلدل میں دھکیلنااورعورت کوترقی کے نام پربے حجاب کرناشیطانی قوتوں کاہمیشہ ہدف رہاہے۔

جمعہ کو عالمی یو م حجاب کے موقع پراپنے مشترکہ بیان میں انہوں نے کہا کہ اسلام ایسا دین ہے جس نے بلاتفریق نسل وجنس سب کوپورے حقوق دیئے ہیں،بالخصوص خواتین کوجومقام اسلام نے دیا ہے اس کادنیاکے کسی اورمذہب یاتہذیب میں تصوربھی نہیں ہے۔

(جاری ہے)

عورت کواس کی عصمت عفت کی حفاظت کے لئے حجاب جیسا انمول تحفہ دیاجواسے بہت بڑے بڑے فتنوں اورآزمائشوں سے محفوظ رکھتاہے۔

معاشرے اورخودعورت کی بھی بھلائی اسی میں ہے کہ وہ اسلام کی اس عطاکردہ نعمت کی اہمیت کوسمجھے اورحجاب کااہتما م کرے تاکہ شرم وحیاپرمبنی ایک ایسامعاشرہ پروان چڑھ سکے جہاں ہرکسی کی عزت محفوظ ہو۔ انہوں نے کہاکہ مسلم دنیاکو پاکیزگی سے ہٹاکربے حیائی کی دلدل میں دھکیلنااورعورت کوترقی کے نام پربے حجاب کرناشیطانی قوتوں کاہمیشہ ہدف رہاہے لیکن حجاب امت مسلمہ کا وہ شعاراورمسلم خواتین کاوہ فخروامتیازہے جواسلامی معاشرہ کوپاکیزگی عطاکرتاہے۔

رانانعیم اکرم نے کہاکہ ہم بحیثیت مسلمان اپنی اقداراورپہچان فراموش کربیٹھے ہیں،اپنی شناخت پرفخرکرنے کی بجائے غیروں کی نقالی پرخوشی کے تازیانے بجارہے ہیں۔حالانکہ یہ وہ عمل ہماری بربادی کاسامان بن رہاہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان ایک اسلامی ملک ہے اوربحیثیت مسلمان ہمیں اپنے اقداروروایات کاپاس کرناچاہیے،شرم وحیااورحجاب کے کلچرکو فروغ دیناچاہیے،مگربدقسمتی سے ذرائع ابلاغ سمیت ہرحربے کے ذریعے اس معاشرے کوفحاشی اورعریانی کی دلدل میں دھکیلاجارہاہے۔

انہوں نے کہاکہ ہمارے دین نے شرم وحیاکواپنانے کاحکم اوردرس دیاہے لیکن اس کلچرکوعام کرنے کیلئے کوئی جامع منصوبہ بندی کرنے کی بجائے وہلنٹائن ، بسنت،ناچ گانوں اورفیشن کی محفلیں سجائی جارہی ہیں اورسرکاری سطح پراس طرح کے پروگرامات کی حوصلہ شکنی کرنے کی بجائے ان کی پشت پناہی کی جا رہی ہے ۔اسکولوں کے کمسن بچوں کاغیرفطری محبت کے نام پرموت کوگلے لگانااسی کاشاخسانہ ہے۔انہوں نے کہاکہ پردہ عورت کی تعلیم وترقی اور حصول معاش یادیگرمعاشری سرگرمیوں کی راہ میں ہرگزرکاوٹ نہیں،بلکہ باحجاب خاتون زیادہ آسانی اورخوش اسلوبی س اپنے فرائض انجام دے سکتی ہے ۔ضرورت اس امرکی ہے کہ حجاب کی قدروقیمت کودنیاکے سامنے اجاگرکیاجائے۔