ضلعی انتظامیہ فیکٹری اور بھٹہ مزدوروں کے بچوں کی فلاح اوران کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کیلئے دن رات کوشاں ہے‘ڈی سی او لاہور

لاہور کی مختلف فیکٹریوں اور بھٹوں پر کام کر نے والے مزدوروں کے 914بچوں کی شادی بیاہکیلئے 10کر وڑ72 لاکھ60 ہزار روپے کی گرانٹ جاری‘کیپٹن (ر) محمدعثمان

جمعہ 4 ستمبر 2015 18:04

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 ستمبر۔2015ء ) ضلعی انتظامیہ لاہور وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کے ویژن کو سامنے رکھتے ہوئے مزدوروں اور ان کے خاندانوں کی فلاح کے لئے کام کر رہی ہے اورفیکٹری اور بھٹہ مزدوروں کے بچوں کی فلاح اوران کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کے لئے دن رات کوشاں ہے، اس کے علاوہ سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ لاہور کا محکمہ لیبر فیکٹریوں میں لیبر قوانین پر عملدرآمد کروانے کے ساتھ ساتھ پٹرول اور سی این جی پمپس اور شہر کے مختلف کاروباری مراکز پر اوزان و پیمائش پر عملدر آمد کروانے کے لئے چھاپے مار رہاہے۔

ڈی سی او لاہور کیپٹن (ر) محمد عثمان نے بتایا کہ رواں سال 2015ئمیں ضلعی انتظامیہ نے لاہور کی مختلف فیکٹریوں اور بھٹوں پر کام کر نے والے مزدوروں کے 914بچوں کی شادی بیاہ کے لئے 10کر وڑ72 لاکھ60 ہزار روپے کی گرانٹ جاری کی جس کے باعث مزدوروں کے بچوں کی شادی بیاہ کی تقریبات ممکن ہو سکی۔

(جاری ہے)

اسی طرح مزدوروں کوڈیتھ گرانٹ کی مد میں1کروڑ 78لاکھ روپے کی خطیر رقم جاری کی گئی۔

وزیر اعلی پنجاب کی تعلیمی پالیسی کو مدنظر رکھتے ہوئے ضلعی انتظامیہ نے مزدوروں کے بچوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ دی ہے اور612بچوں کو ٹیلنٹ سکالر شپ کی مد میں تقریبا 2کروڑ کی رقم تقسیم کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ مزدوروں کے تقریباً5ہزار بچے ملک کے مختلف تعلیمی اداروں میں اعلی تعلیم حاصل کر رہے ہیں جس کے تمام اخراجات بھی برداشت کئے جا رہے ہیں۔

ڈی سی او لاہور کیپٹن(ر) محمد عثمان نے بھٹہ مزدوروں کے مسائل کو حل کرنے کے لئے محکمہ لیبر کوبھی فوری ہدایت کی ہے جس پر لیبر ڈیپارٹمنٹ لاہور نے بتایا کہ لاہور شہر میں 164اینٹوں کے بھٹے ہیں اور اس سال 55بھٹوں کو اچانک چیک کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ بھٹوں پر کام کرنے والے مزدوروں کے بچوں کی وہاں پر تعلیم کا بندوبست کیا گیا ہے اور ان کو بھی فیکٹریوں میں کام کرنے والے مزدوروں کے برابر سہو لیات دی جا رہی ہیں اور جتنے خاندان بھٹوں پر کام کر رہے ہیں ان کی مکمل فہرست تیار کر لی ہے اور ان کو مختلف زون میں تقسیم کر کے قریب ترین سکولوں میں ان کے بچوں کو داخل کروایا گیا ہے۔

ڈی سی او لاہورکیپٹن(ر) محمد عثمان نے محکمہ لیبر کو شہر کی ایسی دکانوں کا سروے کرنے کی ہدایت کی ہے جس پر ملازمین بطور مزدوری کام کر رہے ہیں اور ان کی رجسٹریشن کرنے کی بھی ہدایت کی ہے اور ایسی دکانیں جہاں پر ملازمین کام کر رہے ہیں لیکن وہ محکمہ لیبر کے ساتھ رجسٹرڈ نہ ہیں ان کو فوری طور پر رجسٹرڈ کیا جائے۔محکمہ لیبر کے ریکارڈ کے مطابق 61,540شہر کی ایسی دکانیں ہیں جہاں پر ملازمین کام کر رہے ہیں رجسٹرڈ ہیں اور محکمہ لیبر اس بات کو یقینی بنا رہا ہے کہ وہاں پر ملازمین کو لیبر قوانین کے مطابق استعمال کیا جا رہا ہے۔

محکمہ لیبر نے رواں سال 13,555دکانوں کے خلاف ملازمین کے قانونی حقوق پورے نہ کرنے پر کارووائی کی ہے جس پرجوڈیشل مجسٹریٹس نے3,017دکانوں کو 11لاکھ 37ہزار9سوروپے کے جرمانے کئے ہیں۔اس کے علاوہ محکمہ لیبر نے فیکٹریوں میں کام کرنے والے ایسے مزدوروں میں تقریبا2کروڑ 41لاکھ روپے کی رقم تقسیم کی ہے جو دوران ڈیو ٹی وفات پا گئے تھے یاجو جزوی یا مکمل طور پر مستقلی معذور ہو گئے تھے ۔

ڈی سی اولاہور کیپٹن(ر) محمد عثمان نے اس ضمن میں باقی رہ جانے والے کیسوں کو فوری طور پرنمٹانے کی بھی ہدایت کی ہے اس کے علاوہ ڈی سی او لاہورنے کہا کہ فیروز پور روڈ پر قائم نشتر لیبر کا لونی کے جن 208پلاٹوں کی کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی ہو چکی ہے ان کی فائلز کی تصدیق کے عمل کو جلد مکمل کریں۔محکمہ لیبر نے بتایا کہ لیبر کالونی ڈیفنس روڈ کے فلیٹس کی الاٹمنٹ اور ان کے قبضہ کا عمل تقریبا مکمل ہو چکا ہے۔

محکمہ لیبر نے رواں سال اوزان و پیمائش کو چیک کرنے کے لئے37,100دکانوں پر چھاپے مارے ہیں اور1,901مقامات سے اوزان و پیمائش درست نہ ہونے پر ان کے خلاف کورٹ کو کیسز بھجوائے ہیں جن میں سے 177کیسز میں دکانداروں کو 63,300روپے کے جرمانے ہو چکے ہیں۔ ٍڈی سی او لاہور نے محکمہ لیبر کو اپنے فیلڈ سٹاف کو مزید متحرک کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ محکمہ لیبر کے ملازمین فیلڈ میں رہیں اور تمام لیبر قوانین پر سختی سے عملدر آمد کروائیں۔

متعلقہ عنوان :