دور حاضر میں عالمی استعماری قوتوں نے امت مسلمہ پراسلامی شعائر کو ہدف بنا رکھا ہے، سینیٹر سراج الحق

ناموس رسالت ﷺ ،اخلاقی اقدار ،جہاد ،خاندانی نظام کے ساتھ ساتھ حجاب ان کا خصوصی ہدف ہے، امیر جماعت اسلامی مغرب اور یورپ کو اتنا خطرہ ایٹم بم سے نہیں جتنا کپڑے کے معمولی ٹکڑے حجاب سے ہے ،مغرب اسلامی تہذیب و ثقافت کی علامات کو مٹانا چاہتا ہے تاکہ اسلام کے بڑھتے قدموں کوروک سکے، حکومت ملک میں اسلامی نظام کے مطابق زندگی گزارنے کی سہولتیں دے، حجاب کانفرنس سے خطاب

جمعہ 4 ستمبر 2015 18:03

لاہور(این این اآئی) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ دور حاضر میں عالمی استعماری قوتوں نے امت مسلمہ پرتہذیبی یلغار کرتے ہوئے اسلامی شعائر کو ہدف بنا کر رکھا ہے ، ناموس رسالت ﷺ ،اخلاقی اقدار ،جہاد ،خاندانی نظام کے ساتھ ساتھ حجاب ان کا خصوصی ہدف ہے،مغرب اور یورپ کو اتنا خطرہ ایٹم بم سے نہیں جتنا کپڑے کے معمولی ٹکڑے حجاب سے ہے ،مغرب اسلامی تہذیب و ثقافت کی علامات کو مٹانا چاہتا ہے تاکہ اسلام کے بڑھتے قدموں کوروک سکے۔

ہر جگہ اسلام کو انتہا پسندی ،قدامت پسندی اور دہشت گردی سے جوڑا جا رہا ہے ۔ فرانس ،ہالینڈ اور ڈنمارک میں حجاب پر پابندی عائد کی جا چکی ہے ۔جرمنی اور دیگر مغربی ممالک میں حجاب استعما ل کرنے والی طالبات و خواتین کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

حیا انسانی فطرت کا خاصہ اور اسلام کا بنیادی وصف ہے ۔اﷲ کے حکم اور شریعت محمد ی ﷺ سے بغاوت کرنے والوں کو دنیا اور آخرت میں ذلت و رسوائی کے سوا کچھ نہیں ملے گا۔

اسلام نے حجاب کو عورت کا تحفظ قرار دے کر اسے معاشرے کے لیے قابل احترام ہستی بنایا ہے۔خواتین کو ہر قسم کے انتخاب میں ووٹ کا حق ملنا چاہئے ۔جماعت اسلامی کا شعبہ خواتین پاکستان میں خواتین کا سب سے بڑا پلیٹ فارم ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں مقامی شادی ہال میں منعقدہ خواتین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔خواتین کانفرنس سے صوبائی وزیر ذکیہ شاہنواز اور اسلامی نظریاتی کونسل کی رکن سمیحہ راحیل قاضی نے بھی خطاب کیا۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک میں اسلامی نظام کے مطابق زندگی گزارنے کی سہولتیں دے ۔انہوں نے کہا کہ حجاب عورتوں کے لیے محض ڈیڑھ گز کا ٹکڑا سر پراوڑھ لینے کا نام نہیں بلکہ یہ ایک پورا نظام اخلاق ہے جو ہماری پوری زندگی کا احاطہ کیے ہوئے ہے ۔اسلامی نظام زندگی معاشرے کو پاکیزگی اور حیا عطا کرتا ہے اور عورت کو عزت و تکریم دیتا ہے ۔

دنیا میں عورت کی آ زادی کااصل تصور اسلام نے چودہ سو سال قبل پیش کیا ۔عالمی یوم حجاب پر انٹرنیشنل وومن یونین اور جماعت اسلامی حلقہ خواتین کی کاوشیں قابل قدر اور مبارک باد کی مستحق ہیں ۔ رب العالمین کا عطا کردہ معیار شرف و عزت ہے ۔یہ کسی جبر یا پابندی کی علامت نہیں اس کا پسماندگی اور دہشت گردی سے کوئی واسطہ نہیں بلکہ حجاب عورت کاحق ہے اوریہ خواتین کے لیے فخرو انبساط کی علامت ہے کہ یہ اس کیلئے خالق کائنات کی طرف سے تحفہ ہے ۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ4ستمبر عالمی یو م حجاب کو حکومتی سطح پر منانے کا اعلان کیا جائے ۔ اس دن کو منانے کیلئے حکومتِ خصوصی پر و گراموں ،سیمینارز اور نمائشوں کا انعقاد کرے۔حکومت عالمی برادری کو یہ پیغام دے کہ حجاب مسلمان عورت کا بنیادی حق ہے لہذا اس پر پا بندی کے قوانین بنانے سے گریز کیا جائے ۔میڈیا حجاب کو عورت پر جبر کی بجائے اس کی نسوانیت کے محافظ کی حیثیت سے پیش کرے ۔

عورت کے حیا اور حجاب کے کلچر کو اجاگر کیا جائے ۔عالمی دنیا میں بالعموم اور وطن عزیز میں بالخصوص باحجاب طالبات و خواتین پر تعلیم اور ملازمت کے دروازے بند نہ کیے جائیں۔سرکاری اور تعلیمی اداروں میں اسکارف اور حجاب کے بڑھتے ہوئے رجحان کی حوصلہ افزائی کی جائے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ملک میں کرپشن کرنے والے خوف زدہ ہیں ۔ہم چاہتے ہیں کہ موجودہ اور سابقہ ادوار میں قومی دولت لوٹنے والوں کا بے لاگ اور کڑا احتساب ہواور اس معاملے میں کسی کے ساتھ کوئی رعایت نہ کی جائے ۔

انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کے اثاثہ جات اور کاروبار بیرون ملک ہیں انہیں پاکستان پر حکومت کا کوئی حق نہیں ۔ملک پر 68سال تک حکومت کرنے والے آمروں اور نام نہاد جمہوری حکمرانوں نے ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا اور عوام کے منہ سے روٹی کا آخری نوالہ بھی چھین لینے کی کوشش کی ۔انہوں نے کہا کہ یہ سانپوں اور بچھوؤں سے بدتر لوگ ہیں جنہوں نے ملک وقوم کے جسم میں زہر گھول دیا ہے اورہماری آنے والی نسلوں کو بھی آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کا مقروض بنا کر ان کے پاؤں میں غلامی کی بیڑیاں پہنا دی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی پر لوگوں نے اعتماد کیا اور حکومت کرنے کا موقع ملا تو ہم ان لٹیروں کے گریبانوں میں ہاتھ ڈال کر قومی دولت کی ایک ایک پائی نکلوائیں گے اور اسے عام آدمی کی فلاح و بہبود پر خرچ کریں گے ۔ان سانپوں کا سر کچلنا ضروری ہے ۔ہم ملک سے وی آئی پی کلچر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔ جن سیاسی پنڈتوں نے ملکی اقتدار پر قبضہ کررکھا ہے انہیں غریبوں کے مسائل سے کوئی غرض نہیں ۔

متعلقہ عنوان :