کراچی پورٹ ٹرسٹ میں کرپٹ عناصر کیخلاف کارروائیوں کا آغاز کردیا ہے ،کامران مائیکل

جعلی ڈگریوں کے حامل 45ملازمین کو ملازمت سے برطرف ،ادارے میں بائیو میٹرک سسٹم بھی متعارف کرایا ہے ،وفاقی وزیر پورٹس اینڈ شپنگ

جمعہ 4 ستمبر 2015 17:52

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 ستمبر۔2015ء) وفاقی وزیر پورٹس اینڈ شپنگ سینیٹر کامران مائیکل نے کہا ہے کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) میں کرپٹ عناصر کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے ۔جبکہ جعلی ڈگریوں کے حامل 45ملازمین کو ملازمت سے برطرف کردیا گیا ہے ۔پاکستان میرین اکیڈمی کے معیار کو بڑھانے اور اسے عالمی سطح پر بہتر مقام دلانے میں اس کے کمانڈنٹس اور افسران کی کاوشیں قابل تعریف ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ شب ہاکس بے میں پاکستان میرین اکیڈمی کی تقریب کے بعد میڈیا سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔سینیٹر کامران مائیکل نے کہا کہ حکومت کرپشن کے خاتمے کے لیے یکسو ہے اور اس کے تدارک کے لیے ہر اقدام کیا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ میں بھی کرپٹ عناصر کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے اور بدعنوانی میں ملوث ملازمین کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ادارے میں گھوسٹ ملازمین کی نشاندہی کے لیے بائیومیٹرک سسٹم متعارف کرادیا گیا ہے۔جبکہ جعلی ڈگری کے حامل 45ملازمین کو ملازمت سے برطرف کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کے پی ٹی میں ملازمین کی ڈگریوں کی تصدیق کا عمل بھی جاری ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اکیڈمی نے ملک میں میری ٹائم کے شعبے کی ترقی اور اس کی افادیت بڑھانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا ہے جس پر ہمیں اس اکیڈمی پر فخر ہے۔

یہ ادارہ ہر سال ناٹیکل اور میرین انجینئرنگ میں کیڈٹس تیار کرتا ہے اس کے علاوہ دیگر کورسز بھی کراتا ہے اور اس کے تعلیم و تربیت کا معیار عالمی معیار کے مطابق ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اکیڈمی کے کمانڈنٹس اور افسران آئندہ بھی اسی جذبے سے اس ادارے کو آگے لے کر جائیں گے تاکہ یہ ایشیا کا میری ٹائم کا اعلیٰ ادارہ بن جائے۔

متعلقہ عنوان :