ہماری تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے ورنہ ہم اسلام قبول کرلینگے ، پارٹ ٹائم اساتذہ کی بھارتی سرکار کو دھمکی

جمعہ 4 ستمبر 2015 15:23

گورکھ پور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 ستمبر۔2015ء) بھارت میں پارٹ ٹائم اساتذہ کی ایک بڑی تعداد نے حکومت کو دھمکی دی ہے کہ اگر ان کی تنخواہوں میں اضافہ نہ کیا گیا تو وہ اسلام قبول کرلیں گے ایک رپورٹ کے مطابق کستوربا گاندھی بالیکا ودیالا (کے جی بی وی) اسکیم کے پارٹ ٹائم اساتذہ نے اپنی تنخواہوں میں اضافے اور حکومت کی جانب سے امتیازی سلوک کے خلاف احتجاج کیااساتذہ کا کہنا تھا کہ 2014 میں مستقل اساتذہ اور اردو کا مضمون پڑھانے والے ٹیچرز کی تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا لیکن ہندی اور سنسکرت پڑھانے والے اساتذہ کی تنخواہیں 7 ہزار 2 سو سے کم کرکے5 ہزار کردی گئیں.کے جی بی وی کی پارٹ ٹائم ٹیچرز ایسوسی ایشن کے ڈسٹرکٹ صدر دیش دیپک دوبے کا کہنا تھا، "ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ 14 ستمبر کو نئی دہلی میں جنتر منتر پر مظاہرہ کریں گے اور اگر مطالبات منظور نہ کیے گئے تو ہم اسلام قبول کرلیں گے."
ان کا مزید کہنا تھا: "حکومت زبان کی بنیاد پر ملک کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہی ہے، ہم ہندی، سنسکرت اور دیگر مضامین پڑھاتے ہیں اور ہماری تنخواہیں کم ہیں لیکن اردو ٹیچرز کی تنخواہیں بڑھا دی گئیں، اب جبکہ پیاز بھی 70 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت ہورہا ہے، ہمارے لیے اپنے اخراجات اٹھانا مشکل ہوگیا ہے

متعلقہ عنوان :