جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کا اجلاس، تمام یونٹ نمائندوں کی شرکت،ماہانہ کارکردگی رپورٹ پیش کی

،اجلاس میں تمام قانونی دستاویزات کے باجودہزاروں لوگوں کے شناختی کارڈبلاجوازبلاک کرنے کی شدیدمذمت کی گئی

جمعرات 3 ستمبر 2015 23:16

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 ستمبر۔2015ء) جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کانمائندہ اجلاس ضلعی دفترجناح روڈمیں ہواجس میں ضلع کوئٹہ کے تمام یونٹوں کے نمائندوں نے شرکت کی اورماہانہ کارکردگی رپورٹ پیش کی،اجلاس میں تمام قانونی دستاویزات کے باجودہزاروں لوگوں کے شناختی کارڈبلاجوازبلاک کرنے کی شدیدمذمت کی گئی ،جے وی سی کمیٹی کوختم کرنے پرزوردیاگیااورضلعی سماجی کمیٹی کی کارکردگی کوسہراہاگیا،اجلاس میں شہرکے مختلف علاقوں میں نالیوں کوبندکرنے اورگنداپانی سڑک پربہنے پربھی تنقیدکی گئی اورعوامی مسائل کے حوالے سے کونسلروں کی عدم دلچسپی پربھی افسوس کااظہارکیاگیا، اجلاس میں نواں کلی میں تحفظ تہذیب اسلامی کانفرنس کی کامیابی پرمنتظمین کوخراج تحسین پیش کرتے ہوئے تمام یونٹوں کے لئے باعث تقلیدعمل قراردیااورنئے شامل ہونے والے سیدمقصودآغا،اخترجان ناصر،عبدالواجدکاکڑکی قیادت میں سینکڑوں افرادکی جمعیت میں شمولیت پرمبارکبادپیش کی،اجلاس میں یونٹوں کی سطح پرجاری تربیتی پروگراموں کاخیرمقدم کیاگیااورکہاگیاکہ تربیتی پروگراموں کے انعقادسے جماعت کی فعالیت اورنظریاتی تربیت کے لحاظ سے فائدہ ہورہاہے اسے جاری رکھاجائے جبکہ میڈیاسے شکایت کی گئی کہ وہ اتنی کوریج نہیں دے رہاجتناان کاحق ہے،اجلاس میں شہرمیں پانی کی قلت پربھی تشویش کااظہارکیاگیااورمتعلقہ وزیرکی کاکردگی کومایوس کن قراردیاگیااجلاس سے ضلعی نائب امیرمولاناحبیب اللہ مینگل،مفتی عبدالغفورمدنی،حافظ سراج الدین،مولانامحمودالحسن،ناصرمسیح سمیت دیگرنے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جمعیت مسلمانوں کی رہنمائی کے لئے بنی تھی ،جماعت کی فعالیت سے شہرامن کاگہوارہ بن سکتاہے،کارکن جماعت کاپیغام عام کرنے اورعوام کے مسائل حل کرنے کے لئے ہمہ وقت پیش پیش رہیں،انہوں نے کہاکہ امیرکی اطاعت واجب ہے،اسلامی تعلیمات کی روشنی میں امیرکی رسول کی اطاعت ہے اوررسول کی اطاعت اللہ کی اطاعت ہے انہوں نے کہاکہ جمعیت کے کارکنوں میں امتیازی صفات ہونی چاہیں،دلیل کی بنیادپرنرم لہجے میں دعوت دینا،مخالفین کی تنقیدتحمل سے برداشت کرنا،اخلاق حسنہ سے خودکوسنوارنا،سنت نبوی سے اپنے آپ کوآراستہ کرنا،بڑے گناہوں سے اجتناب کرنا،گالی گلوچ،تہمت،بہتان،غٰیبت،الزام تراشی اورکسی کی عیب جوئی سے اجتناب کرناضروری امورہیں انہوں نے کہاکہ جن یونٹوں نے اب تک تربیتی پروگرام نہیں کئے ہیں وہ بھی تربیتی پروگراموں کے انعقادکے لئے کوشش کریں اوردین کی دعوت کوعام کرنے کی سعی کریں۔