حمید گل آہنی اعصاب کے مالک ، محب دین و وطن جرنیل ، جری انسان سچے مسلمان تھے،لیاقت بلوچ

قرآن و سنت کی تعلیمات سے اپنی فکر کو معطر رکھتے ، علامہ اقبال کی فکر بھی ذہن میں راسخ تھی ، ہم کہ سکتے ہیں کہ قرآن وسنت ا ور افکار اقبال ان کی فکری بنیاد تھے، جہاد افغانستان ، جہاد کشمیر ، بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم کے خلاف جو جرأت مندانہ موقف اپنی مثال آپ ہے، جنرل حمید گل،کرنل شجاع خانزادہ اور ڈی ایس پی سید شوکت شاہ اور دیگر شہداکی یاد میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس میں اظہار خیال

جمعرات 3 ستمبر 2015 22:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 ستمبر۔2015ء) جنرل حمید گل آہنی اعصاب کے مالک ، محب دین و محب وطن جرنیل ، جری انسان ہونے کے ساتھ ساتھ ایک سچے مسلمان تھے۔جو قرآن و سنت کی تعلیمات سے اپنی فکر کو معطر رکھتے تھے ۔ اسی طرح علامہ اقبال کی فکر بھی ان کے ذہن میں راسخ تھی ۔یوں ہم کہ سکتے ہیں کہ قرآن وسنت ا ور افکار اقبال ان کی فکری بنیاد تھے ۔

ان خیالات کا اظہار ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ نے جنرل حمید گل،کرنل شجاع خانزادہ اور ڈی ایس پی سید شوکت شاہ اور دیگر شہداکی یاد میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ جنرل صاحب کی گفتگو میں ہمیشہ امید نظر آتی تھی ، پیرانہ سالی کے باوجود ان کے چہرے سے شگفتگی چھلکتی تھی۔

(جاری ہے)

جنرل صاحب کا جذبہ جہاد، شوق شہادت ، استعمار کے خلاف برسرپیکار رہنے کاجذبہ ہماری ان سے قربت کا سبب بنا۔

انہوں نے جہاد افغانستان ، جہاد کشمیر ، بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم کے خلاف جو جرأت مندانہ موقف اختیار کیا وہ اپنی مثال آپ ہے۔امت مسلمہ کا اتحاد جنرل صاحب کی ترجیح تھی ۔کرنل (ر) شجاع خانزادہ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وہ اپنے نام کی طرح واقعی ایک شجاع انسان تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر کی گئی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ نیٹوافواج کو جلد از جلد افغانستان کو چھوڑ دینا چاہیے تاکہ پاکستان اور افغانستان میں دیر پا امن قائم ہو سکے ۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کوئی مصلحت گوارا نہیں ہے لیکن علماء کے خلاف بے بنیاد مقدمات اس تمام تر عمل کو مشکوک کررہے ہیں۔ انہوں نے علامہ امین شہیدی پر بے بنیاد مقدمے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ بے گناہ لوگوں کو مقدمات میں شامل نہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ علامہ امین شہیدی نے ہمارے ساتھ ملکر ہمیشہ اتحاد بین المسلمین کے لئے کام کیا ہے انکے خلاف بے بنیاد اور جعلی مقدمات قائم کیے جارہے ہیں۔

جماعة الدعوة کے مرکزی راہنما پروفیسر عبد الرحمن مکی نے تعزیتی ریفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جنرل حمید گل کی زندگی کا ایک نشست میں احاطہ کرنا مشکل ہے وہ بہترین جرنیل اور تجزیہ نگار تھے۔ آج ہم عالمی طاقتوں کے دباؤ میں نہیں ہیں اس کا سبب ایسے ہی عظیم سالار ہیں ۔ وہ کبھی مایوس نہ ہوتے تھے انہوں نے امت مسلمہ کو بیچارگی سے نکالنے میں اہم کردار ادا کیا ۔

انہی جرنیلوں کے سبب آج پاکستان ایک عزت دار مقام پر ہے۔ملی یکجہتی کونسل کے نائب صدرصاحبزادہ سلطان احمد علی نے ریفرنس سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ امت کے اتحاد اور مستقبل سے متعلق جب بھی بات ہوگی تو جنرل حمید گل کی کمی کو محسوس کیا جائے گا۔علامہ عارف واحدی نے کہا کہ جنرل صاحب کا پاکستان کے لیے انتہائی مثبت کردار تھا ، اسی طرح امت مسلمہ کے لیے بھی ان کے دردبھرے جذبات تھے جس کے لیے وہ ہمیشہ کوشاں رہتے تھے ۔

شجاع خانزادہ شہید کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے علامہ عارف واحدی نے کہا کہ کرنل شجاع اسم با مسمی تھے ۔انہوں نے کہا کہ توازن کی پالیسی کے نام پر لوگوں کو بے گناہ مقدمات میں پھنسایا جارہا ہے۔علامہ امین شہیدی اور دیگر علماء پر بے بنیاد مقدمات بنائے گئے ہیں جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔تعزیتی ریفرنس سے پیر عبدالرحیم نقشبندی ،میاں اسلم، پیر چراغ الدین شاہ ، آصف لقمان قاضی، ثاقب اکبر ، حاجی ابو شریف، استاد عبد الباسط مجاہد، طاہر تنولی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔