لاہور ہائیکورٹ نے بچے باپ سے لیکر ماں کی تحویل میں دیدئیے،بچوں کاماں کے ساتھ جانے سے انکار،دھاڑیں مار کرروتے رہے

جمعرات 3 ستمبر 2015 22:34

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 ستمبر۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ نے بچوں کی حوالگی سے متعلق کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے بچے باپ سے لیکر ماں کی تحویل میں دیدئیے،بچوں نے ماں کے ساتھ جانے سے انکارکردیا اور دھاڑیں مار کرروتے رہے۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سردارنعیم نے ڈسکہ سیالکوٹ کی رہائشی عظمی منیر کی درخواست پر سماعت کی۔عظمی منیر نے موقف اختیارکیاکہ اس کے شوہرمحمدقاسم نے بچے چھین کر اس کو گھرسے نکال دیاہے،وہ اپنے پانچ بچوں کے بغیرنہیں رہ سکتی۔

(جاری ہے)

عظمی منیر نے عدالت سے استدعاکی کہ اس کے بچے ،محمد قاسم سے لیکر اس کی تحویل میں دینے کا حکم دیاجائے۔عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد پانچوں بچوں کو باپ سے لیکر ماں کی تحویل میں دے دیا۔بچوں نے ماں کے ساتھ جانے سے انکارکردیا اور دھاڑیں مارکرروتے رہیاس موقع پر بچوں کا باپ محمد قاسم اور داداشوکت علی بھی اپنے ضبط پر قابو نہ رکھ سکے اور رونے لگے۔محمد قاسم کا کہناتھا کہ اس نے اپنی بیوی سے مصالحت کی بہت کوششیں کیں ،اس کے آگے ہاتھ بھی جوڑے مگر عظمی منیر اس کے ساتھ نہیں رہنا چاہتی۔محمد قاسم نے کہا کہ وہ بچوں کے بغیر نہیں رہ سکتا۔

متعلقہ عنوان :