افغان علماء کی کابل میں منعقد ہ مذہبی کانفرنس میں مولانا طاہر اشرفی کی شرکت کی مخالفت

جمعرات 3 ستمبر 2015 22:17

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 ستمبر۔2015ء ) افغانستان کے علماء نے کابل میں منعقد ہونے والی مذہبی کانفرنس میں پاکستان علماء کونسل کے چیف مولانا طاہر اشرفی کی شرکت کی مخالفت کردی ہے۔افغان نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق افغان علماء نے اس حوالے سے افغان وزارت خارجہ کو ایک مراسلہ بھی لکھا ہے جس انہیں علماء کونسل کے فیصلے سے آگاہ کیا گیاہے۔

افغان علماء نے مولانا کو کانفرنس میں شرکت سے روکنے کے لیے مراسلے میں ان کے کمزور کردار کا حوالہ دیا ہے۔مراسلے میں مولانا کو افغانستان میں عسکری کارروائیوں کی حمایت کرنے پر مخالفت کا بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ واضح رہے کہ 2013ء میں مولانا طاہر اشرفی نے اپنے ایک متنازع بیان میں کہا تھا کہ افغانستان، فلسطین اور کشمیر میں خود کش دھماکوں کی اجازت ہے۔

(جاری ہے)

اس وقت مذہبی کانفرنس میں طالبان کی نمائندگی پر مولانا طاہر اشرفی نے کابل اسلام آباد مذہبی اسکالرز کی کانفرنس کا بائیکاٹ کردیا تھا۔اس موقع پر افغانستان کے صدر حامد کرزئی کا کہنا تھا کہ ’جو بھی افغانستان میں بے گناہ شہریوں، جن میں خواتین اور بچے شامل ہیں، کے قتل کی حمایت کرے گا اس کو بلیک لسٹ قرار دیا جانا چاہیے کیونکہ خواتین اور بچوں کا قتل انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

‘یاد رہے کہ افغان علماء کی جانب سے مولانا طاہر اشرفی کے کابل میں کانفرنس میں شرکت کی مخالفت اس وقت سامنے آئی ہے جب افغان طالبان اور افغان حکومت کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں پاکستان سہولت کار کا کام کررہا ہے۔تاہم یہ مذاکرات جو گزشتہ ماہ مری میں شروع ہونا تھے افغان حکومت کی جانب سے طالبان کے سربراہ ملا عمر کی حالت کی خبر منظر عام پر لائے جانے کے بعد تعطل کا شکار ہوگئے ہیں

متعلقہ عنوان :