کیا گارنٹی ہے ڈیٹا سم سے آڈیو کال نہیں کی جا سکے گی؟سپریم کورٹ

عدالت کا اٹارنی جنرل، چیئرمین پی ٹی اے ، درخواست گزار ، موبائل فون آپریٹرز ،یکورٹی ایجنسیوں اور تمام سٹیک ہولڈرز کو دو ہفتوں میں میٹنگ کرنے کی حکم میٹنگ میں امور طے کر کے رپورٹ عدالتی جائزے کے لیے پیش کرنے کا حکم ، کیس کی مزید سماعت اکیس ستمبر سے شروع ہونے والے عدالتی ہفتے تک ملتوی

جمعرات 3 ستمبر 2015 22:14

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 ستمبر۔2015ء ) سپریم کورٹ آف پاکستان میں موبائل صارفین کے لیے پانچ سموں کی پابندی کے فیصلے پر نظرثانی درخواست کی سماعت کے دوران جسٹس دوست محمد کا استفسار کیاکہ اس بات کی کیا گارنٹی ہے کہ ڈیٹا سم سے آڈیو کال نہیں کی جا سکے گی؟ انھوں نے یہ سوال جمعرات کے روزپی ٹی اے چیئرمین سے کیاہے۔عدالت نے اٹارنی جنرل، چیئرمین پی ٹی اے ، درخواست گزار سمیت دیگر موبائل فون آپریٹرز اور وزارت داخلہ کے ذریعے سیکورٹی ایجنسیوں اور تمام سٹیک ہولڈرز کے نمائندوں کو دو ہفتوں میں میٹنگ کرنے کی حکم دیتے ہوئے کہا کہ میٹنگ میں امور طے کر کے رپورٹ عدالتی جائزے کے لیے پیش کی جائے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی ، وکیل درخواست گزار نے سپریم کورٹ اکیس مارچ دو ہزار بارہ کے فیصلے پر نظرثانی کرے، عدالت نے کوئٹہ میں سماعت کے دوران صارفین کو پانچ سموں کے استعمال کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا،زونگ انٹر نیٹ سروسز کے لیے ڈیٹا سم والی ڈونگل ڈیوائس متعارف کروا رہی ہے، سم کے ذریعے موبائل فون پر کالز نہیں کی جا سکیں گی صرف انٹرنیٹ استعمال ہو گا،چیئرمین پی ٹی اے نے کہاکہ بائیو میٹرک کی تصدیق نہ کرانے والے موبائل فون صارفین کی سمیں بند کر دی گئی ہیں، اب صارفین کے لیے پانچ سموں کی پابندی کی پالیسی پر نظرثانی کی ضرورت ہے، جسٹس دوست محمد کا استفسار کیاکہ اس بات کی کیا گارنٹی ہے کہ ڈیٹا سم سے آڈیو کال نہیں کی جا سکے گی؟ اس پر بتایاگیاکہ موبائل فون نمبر پر کال نہیں ہو سکے گی تاہم انٹرنیٹ کے ذریعے وائبر اور سکائپ وغیرہ پر بات کی جا سکے گی،عدالت نے اٹارنی جنرل، چیئرمین پی ٹی اے ، درخواست گزار سمیت دیگر موبائل فون آپریٹرز اور وزارت داخلہ کے ذریعے سیکورٹی ایجنسیوں اور تمام سٹیک ہولڈرز کے نمائندوں کو دو ہفتوں میں میٹنگ کرنے کی ہدایت کی اور میٹنگ میں امور طے کر کے رپورٹ عدالتی جائزے کے لیے پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت اکیس ستمبر سے شروع ہونے والے عدالتی ہفتے تک ملتوی کردی

متعلقہ عنوان :