صحافتی تنظیموں،کارکنوں اور مالکان کو میڈیا کمیونٹی کے مفاد میں ایک ہونا پڑے گا اورباہمی مسائل ٹیبل پر بیٹھ کر حل کرنے ہونگے،صدر پی ایم ایف

پاکستان میڈیا فورم ( PMF)کے زیراہتما م میڈیا کمیونٹی کے اتحاد کیلئے جناح ہال مری میں منعقدہ قومی سیمینارسے خطاب اگر صحافی حضرات انصاف کے تقاضوں کو مد نظر رکھ کرفکر معاش کے لئے جدوجہد کریں تو صحافت میں بے چینی کو دور کیا جا سکتا ہے پاکستان ایک ایٹمی طاقت رکھنے والا ملک ہے اور اس خلاف بھارت سمیت کوئی بھی ملک میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا ،مقررین

جمعرات 3 ستمبر 2015 22:11

اسلام آبا د /مری(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 ستمبر۔2015ء) پاکستان میڈیا فورم ( PMF)کے زیراہتما م میڈیا کمیونٹی کے اتحاد کیلئے ”میڈیا کمیونٹی کا اتحاداورہماری ذمہ داری “ کے عنوان سے جناح ہال مری میں قومی سیمینار منعقد کیا گیا ۔جس میں ملک بھر سے صحافتی تنظیموں کے رہنماؤں اور صحافیوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ سیمینار کی صدارت پاکستان میڈیا فورم ( PMF)کے بانی مرکزی صدر غلام مرتضیٰ جٹ ( جی ایم جٹ ) نے کی جبکہ مہمان خصو صی سینئر صحافی طارق وارثی تھے ۔

سیمینار کے انعقاد کا مقصد موجودہ حالات کے تناظر میں میڈیا کمیونٹی کومتحد کر کے ملکی مفاد کے لیے اُن کے کردار کو مزید سود مندبنانا ہے۔ مہمان خصو صی سینئر صحافی طارق وارثی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے وقت صحافت بہت مشکل کام تھا۔

(جاری ہے)

تما م خبریں ہاتھ سے لکھی جاتی تھیں اب تو بہت آ سا نیا ں ہیں ایک کلک سے تمام شعبوں میں خبریں پہنچ جاتی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ جب میں روزنامہ کو ہستان میں تھا سب سے پہلا انٹرویو ڈاکٹر عبد القد یر خان کا کیا جس سے مجھے بہت زیادہ خوشی ہوئی اور بہت سے لو گوں نے سراہا۔ سینئر صحافی طارق وارثی نے کہا صحافت ایک مقدس پیشہ ہے اور آج صحافت اور ملک کو بہت سے اندرونی اور بیرونی خطرات کا سامنا ہے اس لئے ہمیں معیاری صحافت کو فروغ دینا ہوگااوراندرونی اور بیرونی ملک دشمنوں کو بے نقاب کرنے کے لئے تحقیقی اور جراّت مندانہ صحافت کرنا ہوگی۔

انہوں نے جی ایم جٹ کو کامیاب سیمنیار کروانے پر مبارکباد پیش کی ۔ پاکستان میڈیا فورم ( PMF)کے بانی مرکزی صدر غلام مرتضیٰ جٹ( جی ایم جٹ )نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ پا کستان میڈیا فور م کے قیام کا مقصد میڈیا سے منسلک تمام افراد کے بنیادی حقو ق کا تحفظ اور ان کے مسا ئل کے حل کے لئے جدوجہد کر نا ہے ۔ پاکستان میڈیا فورم ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جس میں میڈ یا کے تما م شعبوں سے تعلق رکھنے والے افرا د شا مل ہے ۔

جسکامنشور یونٹی ، پروموشن ، آرگنا ئزیشن ، میڈیا کمیونٹی کا اتحاد ،رعایتی سفر کی سہولیات ، میڈ یا کمیونٹی کو درپیش مسا ئل کا حل، فری لیگل ایڈ، تحصیل و ضلع کی سطح پر رہا ئشی کا لونیوں کا قیام ، فری طبی سہولیات ، زخمی و شہید ہو نے والوں کے لئے ما لی امداد، تر بیتی ورکشاپ کا انعقاد ، میڈ یا پرسن کے بچوں کے لئے فری معیاری تعلیم ، لیپ ٹا پ کی فراہمی ، پا کستان کے اندرونی بیرونی دشمنوں کو بے نقاب کر نا ، فری انشورنس پالیسی ، مستحق میڈ یا پرسن کی بچیوں کی شادی کے لئے مالی امداد ، انٹر نیشنل سطح پر رسا ئی کو آ سان بنا نا ہے۔

جی ایم جٹ نے کہا کہ سب سے بڑا فن ہے کسی دوسرے کو بر داشت کر نا اور اس کا احترام کرنا ہے۔ میں ان شا ء اللہ بہت جلدتما م صوبوں کے دورے کروں گا ۔ صحافیوں کے مسا ئل حل کرنے کی کوشش کروں گا ۔ ہر ضلع میں پاکستان میڈیا فورم ( PMF)کے زیراہتما م میڈیا کمیونٹی کے اتحاد کیلئے ”میڈیا کمیونٹی کا اتحاداورہماری ذمہ داری “ کے عنوان سے سیمینار منعقد کریں گے۔

آ خر میں انہوں نے ملک کے تمام صوبوں سے آ نے والے صحافتی تنظیموں کے رہنماؤں اور صحافیوں کا شکریہ ادا کیا ۔اس موقع ،حافظ جاوید اقبال،عدنان اشرف ساہی ،میاں حسیب احمد،نجف شرازی ،فدا حسین سومرو،شیخ امتیاز احمد،ایم اشفاق عباسی ، امتیاز الحق ،اسلم کھوکھر ، شفقت عباسی ،حمید عباسی ،ثمینہ ظفر،یاسر عباسی ،عابد عباسی،حنیف ترک ،عمیر عباسی ، ایم فیاض عباسی ،اکرام عباسی ،ساجد لطیف عاربی ،غلام حسین خاصیلی ،محمد وارث خاصیلی،طفیل رند،یوسف رند،محمد زمان جمالی،فاروق تارڈ،بلال تارڈ،آصف ستی ،یاصر ستی،چوہدری عمران، چوہدری اعجاز،نعیم بھٹی،چوہدری لیاقت علی طاہر،ابرارحسین،ایوب خان،ظفر شاہد،سجاد حیدر ،احسن وحیداور مختلف علاقوں سے آ ئے ہو ئے صحافیوں مقررین نے اپنے خطاب میں کہا پاکستان مشکل ترین دور سے گزر رہا ہے کہ حالات کا تقاضا ہے کہ تمام سیاسی قوتیں بھی ایک پلیٹ فارم پر متحد ہو کر حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کریں اور ملک کے خلاف اندرونی وبیرونی سازشوں کو ناکام بنائیں جبکہ ان حالات میں میڈیا کا بھی فرض ہے کہ وہ منفی پراپیگنڈوں کے بجائے مثبت رپورٹنگ پر توجہ دیں ۔

پاکستان ایک ایٹمی طاقت رکھنے والا ملک ہے اور اس خلاف کوئی بھی میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا اگر بھارت نے بارڈر پر خلاف ورزیاں بند نہ کی تو اسے منہ کی کھانی پڑے گی مقررین کا یہ بھی کہنا تھا کہ صحافی حضرات خبر کی تحقیق کر کے اسے شائع کریں ۔ اگر صحافی حضرات انصاف کے تقاضوں کو مد نظر رکھ کرفکر معاش کے لئے جدوجہد کریں تو صحافت میں بے چینی کو دور کیا جا سکتا ہے ملک بھر سے سیمنار میںآ نے والےصحافیوں نے اپنے خطاب میں اس امر پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہر سطح پر علاقائی صحافیوں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

حکومت علاقائی صحافیوں پر کوئی توجہ نہیں دے رہی جس کے باعث وہ اس مہنگائی کے دور میں انتہائی کسمپرسی سے زندگی گزار رہے ہیں سیمنارمیں ملک کے کونے کونے سے آنے والے صحافیوں مختلف تجاویز ومشاورت کے ذریعے فیصلہ کیاکہ پاکستان میڈیا فورم کو فعال بنایا جائے گا اور اپنے حقوق کے لئے عملاْ جدوجہد کریں گے اس موقع پر پی ایم ایف کی طرف سے ایک چودہ نکاتی پروگرام جاری کیا گیا جس میں علاقائی صحافیوں کوتمام تر سہولتوں کی فراہمی کے لئے جدو جہد کرنا ہے نے اپنی اپنی تجاویز دیں اور کامیاب سیمینار منعقد کروانے پر جی ایم جٹ کو مبارکباد پیش کی ۔آخر میں تما م صحافیوں کے فوٹو سیشن ہوئے اور تصاویر بنا ئی گئیں۔