میں صوبائی حکومت کا سربراہ ہوں ،کسی بھی وزیر کو تعینات کرنا یا ہٹانا اپنی صوابدید ہے ، کسی کی ڈکٹیشن قبول نہیں کی جائیگی ، وزیراعلیٰ سندھ

جمعرات 3 ستمبر 2015 21:51

لاڑکانہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 ستمبر۔2015ء) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے سختی کے ساتھ اس بات کی تروید کی ہے کہ ان کی حکومت پر چند وزراء کو ہٹانے کے لئے کسی جانب سے کوئی دباؤ ہے۔ جمعرات کو جاری کردہ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ بعض عناصر یہ تاثر پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ انکی حکومت کو ان کی کابینہ کے چند وزراء کو ہٹانے کے لئے دباؤ کا سامنا ہے جو کہ بالکل غلط اور حقائق کے برعکس ہے ۔

انہوں نے کہاکہ میں صوبائی حکومت کا سربراہ ہوں اور کسی بھی وزیر کو تعینات کرنا یا ہٹانا انکی اپنی صوابدید ہے اور اس حوالے سے ڈکٹیشن قبول نہیں کی جائیگی ۔ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ ہر ایک محکمے بشمول وزراء کی کارکردگی کو مانیٹر کر رہے ہیں۔ اور میری ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ گورننس بہتر ہو اور کرپشن کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کی جائیگی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انہوں نے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ (اے سی ای) کو فعال کیا ہے اور وہ دن رات کام کر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ایک سازش کے تحت سندھ کو ایک کرپٹ صوبے کے طور پر پیش کیا جارہا ہے مگریہ سازش کبھی کامیاب نہیں ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے عوام کی خدمت کی ہے اور کرتے رہیں گے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے امن و امان کی صورتحال کے متعلق کہا کہ امن و امان کی صورتحال بہتری کی جانب گامزن ہے اور اس کے لئے پولیس ، رینجرز اور ہمارے حساس ادارے نے ملکر کام کیا ہے اور انہیں میرا مکمل تعاون حاصل رہا ہے۔

سید قائم علی شاہ نے کہا کہ یہ ان کی شفاف سیاست کا نتیجہ ہے کہ آج دیہی اور شہری فرق ختم ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری سیاست نے دیہی اور شہری سندھ کے مابین ایک پل کو کام کیا ہے اور اس کے علاوہ فرقہ ورانہ ہم آہنگی کو بھی فروغ دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انہیں کسی سرٹیفیکیٹ کی ضرورت نہیں ہے مگر انہوں نے امید ظاہر کی کہ میری سنجیدہ کوششوں اور خدمات کے نتائج بلدیاتی الیکشن کے نتائج کی صور ت میں سامنے آئیں گے۔

متعلقہ عنوان :