تھر قحط سالی ازخود نوٹس کیس، سپریم کورٹ نے پانچوں اضلاع میں متعین ڈاکٹروں اور عملے کی تفصیلات طلب کرلیں

جمعرات 3 ستمبر 2015 21:28

طکراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 ستمبر۔2015ء) سپریم کورٹ میں تھر قحط سالی از نوٹس کیس کی سماعت ہوئی ہے عدالت نے اسپیشل سیکریٹری صحت تھر کے پانچوں اضلاع کے اسپتالوں میں تعینات ڈاکٹر زعملے اورادویات کی تفصیلات طلب کرلیں۔عدالت نے سیکریٹری ہیلتھ کی غیر حاضری پرسخت برہمی کا اظہار کیا ہے،تفصیلات کے مطابق جمعرات کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کیس کی سماعت پر عدالت نے اسپیشل سیکریٹری صحت کو تمام اسپتالوں کا دورہ کرکے ادویات کی کمی اور ضروریات کی تفصیل آئندہ سماعت پر پیش کرنے کا حکم دیا ۔

(جاری ہے)

جسٹس سرمد جلال عثمانی نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ حکومت سندھ کو تھر میں تعینات ڈاکٹرز اور عملے کی تعداد کا پتہ نہیں ہیں، جسٹس امیر ہانی نے ریمارکس دیئے کے 3سال سے تھر بھیجی جانے والی گندم خراب ہورہی ہے ۔ لوگ مررہے ہیں مگر حکومت دعووں کے سوا کچھ نہیں کررہی ،بتایا جائے گندم شفاف طریقے سے تقسیم کیوں نہیں کی گئی،عدالت نے صوبائی حکومت کی سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ اپنے بچوں کی پرورش کے لیے تو اعلیٰ بندوبست کیا جاتا ہے لیکن تھر میں لوگ سسک سسک کر مرجاتے ہیں۔ تھر کے اسپتالوں کی حالت بھینسوں کے باڑے سے بھی بدتر ہے۔