نیو بے نظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تعمیر میں کرپشن بارے ایف آئی اے نے انکوائری مکمل کرلی ، ذمہ داران کیخلاف بے لاگ کارروائی کی جائے گی، منصوبے کی ابتدائی لاگت 3ارب روپے تھی ، یہ اب 90 ارب کی لاگت سے رواں سال نومبر تک مکمل ہو جائے گا، وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پر ایک اپاہج منصوبے کو دوبارہ فعال کیا ہے

وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال کی نیو بے نظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے دورے کے دوران میڈیا کو بریفنگ

جمعرات 3 ستمبر 2015 21:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 ستمبر۔2015ء) وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ نیو بے نظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ اسلام آباد کی تعمیر میں کرپشن بارے ایف آئی اے نے انکوائری مکمل کرلی ہے، ذمہ داران کے خلاف بے لاگ کارروائی کی جائے گی، منصوبے کی ابتدائی لاگت 3ارب روپے تھی جو اب 90 ارب میں نومبر 2015 تک مکمل ہو جائے گا،85فیصد کام ہو چکا جبکہ پانی کی فراہمی کیلئے روڈ پر اور اسلام آباد سے ایئرپورٹ تک کارگو اور مسافروں کیلئے دو الگالگ سڑکیں تعمیر کی جائیں گی، نئے ایئرپورٹ پر ایئر بس A-380طیارے بھی لینڈ کر سکیں گے، وزیراعظم نواز شریف کی خصوصی ہدایت پر ایک اپاہج منصوبے کو دوبارہ فعال کیا ہے۔

وہ جمعرات کو یہاں نیو بے نظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے دورے کے دوران میڈیا کو بریفنگ دے رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی ترجیحات میں توانائی کے بحران کا خاتمہ اور جدید انفراسٹرکچر کی تعمیر پہلے نمبر پر ہیں، حال ہی میں وزیراعظم نواز شریف نے نیو ملتان ایئرپورٹ کا افتتاح کیا جبکہ پشاور اور کوئٹہ ایئرپورٹس کی توسیع کے منصوبے جلد شروع کئے جائیں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ نیو بے نظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ اسلام آباد کی ابتدائی لاگت 31ارب روپے تھی تاہم ماضی میں بد انتظامی ، نا اہلی اور کرپشن کی وجہ سے لاگت تین گنا بڑھ گئی ہے، وزیراعظم نوازشریف نے جب اقتدار سنبھالا تو یہ ایک بیمار منصوبہ تھا، بالخصوص مذکورہ منصوبہ شروع کرتے وقت کوئی پلاننگ نہیں کی گئی تھی کہ نئے ایئرپورٹ کیلئے بجلی و پانی کی فراہمی کہاں سے ہو گی اور اسے اسلام آباد سے جوڑنے کیلئے سڑک کہاں سے تعمیر کی جائے گی تاہم موجودہ حکومت نے ترجیحی بنیادوں پر ایک اپاہج منصوبے پر کام کی رفتار تیز کرنے کیلئے خصوصی اقدامات کئے اور جس کے نتیجے میں ایئرپورٹ کا 85فیصد کام مکمل ہو چکا ہے، گرڈ اسٹیشن بھی بن چکا ہے جبکہ پانی کی فراہمی کیلئے دو چھوٹے ڈیموں کی منظوری دے دی جو ایک سال میں مکمل ہو جائیں گے۔

نیز وزیراعظم نے ایئرپورٹ کیلئے دو لنک روڈز کی منظوری دے دی ہے جن کی تعمیر کیلئے این ایچ اے نے کام شروع کر رکھا ہے، ایک سڑک مسافروں کیلئے جبکہ دوسری سڑک کارگو کیلئے ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ نیو بے نظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے سالانہ 90لاکھ مسافر مستفید ہوں گے اور یہ پاکستان کا سب سے بڑا ایئرپورٹ ہو گا جہاں پر ایئربس،A-380 طیارے بھی لینڈ کر سکیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں احسن اقبال نے کہا کہ نیو بے نظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ نومبر 2015میں مکمل ہو جائے گا جبکہ کوشش ہے کہ لاگت 90ارب روپے سے نہ بڑھنے پائے۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ منصوبے میں کرپشن کی انکوائری ایف آئی اے نے مکمل کرلی ہے جبکہ ذمہ داران کے خلاف بے لاگ کارروائی ہو گی کسی سے کوئی رعایت نہیں کریں گے۔