حکومت جی ڈی پی میں 53فیصد حصہ رکھنے والے سروسز سکیٹر کے ٹرن اوور پر 8فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس پر نظر ثانی کرے، ضرار کلیم

جمعرات 3 ستمبر 2015 19:52

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 ستمبر۔2015ء)فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹر ی کے ریجنل چیئرمین خواجہ ضرار کلیم نے کہا کہ حکومت جی ڈی پی میں 53فیصد حصہ رکھنے والے سروسز سکیٹر کے ٹرن اوور پر عائد کردہ 8فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس پر نظر ثانی کرے کیونکہ اس سے سروسزسکیٹر کے درجنوں ذیلی شعبے بری طرح متاثر ہونگے۔ جمعرات کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ بعض کمپنیوں کا ٹرن اوور بہت زیادہ مگر منافع کم ہوتا ہے جبکہ بعض کا ٹرن اوور کم مگر منافع زیادہ ہو تا ہے اس لئے دونوں کو ایک لاٹھی سے ہانکنے کی پالیسی درست نہیں۔

اس غیر فطری ٹیکس کا منطقی نتیجہ ہڑتال کے سوا کچھ نہیں ہو گا جس سے درآمدات،برآمدات اور تجارت پرمنفی اثرات مرتب ہونگے۔ضرار کلیم نے کہا کہ انٹر نیشنل فریٹ فارورڈز ایسوسی ایشن کے مسائل کے بارے میں کہا کہ ایک فیصد ٹیکس کو آٹھ فیصد تک بڑھانے سے آئی ٹی،سرٹیفیکیشن،پبلک ریلیشنز،ایڈورٹائیزنگ،مارکیٹنگ،ٹیلی کام،آئی ایس پیز،کلیئرنگ ایجنٹس،فیلٹ آپریٹرز،کوریئرز،کسٹمزاور سافٹ ویئر وغیرہ کے شعبے بری طرح متاثر ہونگے جن میں سے بہت سی کمپنیوں کیلئے کاروبار جاری رکھنا مشکل ہو جائیگا۔

(جاری ہے)

اضافی ٹیکس سے خدمات مہنگی ہو جائے گی جس سے افراط زر بڑھے گا جبکہ اس شعبہ میں نئی سرمایہ کاری رک جائے گی۔انہوں نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر زور دیا کہ وہ اس مسئلے پرغور کریں اور اسکا قابل عمل حل تلاش کیا جائے۔