جاپانی سفیر کا جلوزئی کیمپ کا دورہ،عارضی طور پر بے گھر افراد سے ملاقات

جمعرات 3 ستمبر 2015 18:32

ا سلا م آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 ستمبر۔2015ء) پاکستان میں جاپان کے سفیر ہروشی اِنوماتا نے جلوزئی کیمپ کا دورہ کیا اور اقوامِ متحدہ ترقیاتی ادارہ (یو این ڈی پی) اور عالمی ادارہ خوراک (ڈبلیو ایف پی ) کے زریعے جاپان سے امداد وصول کرنے والے عارضی طور پر بے گھر افراد (ٹی ڈی پیز) سے ملاقات کی۔ اِس موقع پر گورنر خیبر پختونخواہ سردار مہتاب احمد خان عباسی ، سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ، ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے عامر فاروق ، فاٹا سیکرٹیریٹ کے شکیل قادر خان، یو این ڈی پی کے کنٹری ڈائریکٹر مارک آندرے فرینشے اور ڈبلیو ایف پی کی کنٹری ریپریزنٹیٹو مِس لولا کاسترو بھی اُن کے ہمراہ تھیں۔

عالمی ادارہ خوراک (ڈبلیو ایف پی) جاپان کی جانب سے پچاس لاکھ امریکی ڈالر کی گرانٹ سے عارضی بے گھر افراد کے لیے جلوزئی کیمپ میں اشیائے خوردونوش کی تقسیم اور غذائیت سے متعلق خدمات فراہم کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

جاپانی سفیر جب عارضی بے گھر افراد کے خیموں میں گئے تو ا نہوں نے جاپان کی امداد پر اُن کا شکریہ ادا کیا اور فاٹا میں اپنے آبائی گھروں کو واپس جانے کی خواہش کا اظہار کیا۔

جاپانی سفیر نے جلوزئی کیمپ میں عالمی ادارہ خوراک کی نیوٹریشن فیسلٹی کا دورہ بھی کیا جہاں شدید ناقص غذائیت کا شکار بچوں، حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں کا علاج کیا جا رہا ہے۔ جاپان کی امداد سے یو این ڈی پی عارضی بے گھر افراد کو ووکیشنل ٹریننگ فراہم کر نے کے ساتھ ساتھ سماجی یکجہتی اور بنیادی ڈھانچے کی بحالی کے لیے بھی کام کر رہا ہے۔

تربیت مکمل کرنے والے فاٹا کے 20نوجوانوں نے جاپانی سفیر سے اسناد وصول کیں۔ ایک نوجوان نے بتایا کہ وہ تربیت سے حاصل ہونے والی اِن مہارتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے فاٹا میں اپنے اَبائی علاقے کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرے گا۔ اِس پروگرام کو توسیع دے کر شمالی وزیرستان وآپس آنے والے افراد کو بھی تربیت دی جائے گی تا کہ وہ اپنے علاقوں میں وآپسی پر اپنے زرائع معاش کو بحال کر سکیں۔

اس سلسلے میں یو این ڈی پی اور پراجیکٹ پر عملدرآمد کرنے والے پارٹنر فاٹا سیکرٹیریٹ نے جاپانی سفیر کی موجودگی میں معائدے پر دستخط کیے۔ آخر میں جاپانی سفیر نے ڈبلیو ایف پی کی طرف سے قائم کی گئی ـــجلوزئی ہیومینیٹیرین رسپانس فیسلٹی (HRF)کا دورہ کیا۔ جاپان اس ادارے کے لیے سب سے زیادہ عطیہ دینے والا ملک ہے۔اِن سہولیات کی منصوبہ بندی 2010 میں سیلاب کے بعد شروع کی گئی تا کہ قدرتی آفات سے نمٹنے کی تیاری کی جا سکے ۔

جاپان نے کئی قدرتی آفات کا سامنا کیا ہے اور اِن آفات کی روک تھام کے لیے خاصا علم رکھتا ہے۔ اسی بناء پر جاپان نے پاکستان کو اپنا موسم کی پیشگوئی کا نظام مستحکم بنانے اور موسم کی نگرانی کا راڈار نصب کرنے میں بھی مدد فراہم کی ہے۔ جاپانی سفیر نے بتایا کہ انہیں پاکستان کو درپیش ان اہم مسائل پر جاپانی عوام کی امداد سے مرتب ہونے والے مثبت اثرات اور نتائج کو ذاتی طور پر دیکھ کر خوشی ہوئی ہے۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ عارضی طور پر بے گھر تمام افراد کی دسمبر 2016 تک واپسی کے حکومتی منصوبے پر شیڈول کے مطابق کام کیا جائے گا اور فاٹا کی بحالی کے عمل کو تیز کیا جائے گا تا کہ سرحدی علاقے کے استحکام میں اضافہ ہو جو بحثیت مجموعی پاکستان میں امن و استحکام کے قیام کے لیے ناگزیر حیثیت رکھتا ہے۔ یو این ڈی پی کے کنٹری ڈائیریکٹر مارک آندرے فرینشے نے اس موقع پر کہا کہ جاپانی حکومت کی بھر پور حمایت کی بدولت یو این ڈی پی اور ہمارے پارٹنرز کو علاقے کے لوگوں کے شانہ بشانہ کام کرتے ہوے نقل مکانی کے عرصے کے دوران ان کے رہن سہن کے حالات بہتر بنانے اور باوقار انداز میں فاٹا واپسی کی راہ ہموار کرنے کے لیے بنیادی خدمات بہتر بنانے اور کاروباری مہارتوں کی ترویج اور سماجی یکجہتی کے فروغ دینے میں مدد ملی ہے۔

اس معاونت کے زریعے سے فاٹا میں ایک پرامن اور ثمر آور معاشرہ وجود میں آئے گا جس کے لیے ہم سب کی جانب سے دیرپا اور پختہ عزم کی ضرورت ہو گی۔ عالمی ادارہ خوراک (ڈبلیو ایف پی ) کی کنٹری ریپریزنٹیٹو مس لولا کاسترو نے کہا کہ یہ امر انتہائی اطمینان کا باعث ہے کہ جاپان کی مدد سے مارچ 2015 سے فاٹا میں واپسی اور بحالی کا عمل جاری ہے اور اس کے نتیجے میں تقریباّ تین لاکھ افراد خیبر، شمالی اور جنوبی وزیرستان کی ایجنسیوں کو واپس آ چکے ہیں ۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ ڈبلیو ایف پی کی مدد سے ہیومینیٹیرین فیسلٹیز کامیابی کے ساتھ مکمل ہو چکی ہیں اور لاہور، حیدرآباد، پشاور، کوئٹہ اور مظفرگڑھ میں پی ڈی ایم ایز کے حوالے کر دی گئی ہیں۔ اِن اداروں کو بروئے کار لاتے ہوے صوبائی حکومتوں نے حالیہ سیلاب میں متاثرہ علاقوں کے قریب آ کر فوری جوابی اقدامات کیے۔ انہوں نے کہا کہ ڈبلیو ایف پی قدرتی آفات کی تیاری اور جوابی اقدامات پر حکومتی استعداد بہتر بنانے کے لیے اپنی معاونت کا سلسلہ جاری رکھے گا۔