پانی چوری کی روک تھام کے لئے صوبہ بھر میں محکمہ آبپاشی اور پولیس کی مشترکہ ٹیمیں نہروں پر گشت کریں گی‘میاں یاورزمان

محکمہ آبپاشی کے ساتھ پانی چوری کی روک تھام کے لئے کام کرنے والے پولیس اہلکاروں کو ڈبل تنخواہ ملے گی‘صوبائی وزیر آبپاشی

جمعرات 3 ستمبر 2015 18:00

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 ستمبر۔2015ء ) صوبائی وزیر آبپاشی و چیئرمین پیڈا میاں یاور زمان نے کہا ہے کہ پانی چوری کی روک تھام کے لئے صوبہ بھر میں محکمہ آبپاشی اور پولیس کی مشترکہ ٹیمیں نہروں پر گشت کریں گی، اس سلسلے میں وزیر اعلی پنجاب نے سمری منظور کر لی ہے ، اسی طرح محکمہ آبپاشی کے ساتھ پانی چوری کی روک تھام کے لئے کام کرنے والے پولیس اہلکاروں کو ڈبل تنخواہ ملے گی-یہ بات انہوں نے اپنے دفتر میں پانی چوری کی روک تھام کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کے دوران بتائی- اجلاس میں ممبر صوبائی اسمبلی چوہدری محمود چیمہ، سیکرٹری آبپاشی کیپٹن(ر) سیف انجم، ایڈیشنل سیکرٹری (آپریشن) چوہدری محمد اشرف، چیف مانیٹرنگ پی ایم آئی یو حبیب اﷲ بودلہ، اسسٹنٹ انسپکٹر جنرل آف پولیس وقار عباسی کے علاوہ دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی-اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر آبپاشی میاں یاور زمان نے کہا کہ نہری پانی پر تمام آبپاشگان کا مساوی حق ہے تا ہم پانی چوری کی روک تھام کے لئے ایک جامع لائحہ عمل ترتیب دے دیا ہے - انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب نے پانی چوری کی روک تھام کے حوالے سے انتہائی واضح ہدایات دی رکھی ہیں جن کے تحت ہر تحصیل میں اسسٹنٹ کمشنر کی سربراہی میں ایس ڈی او اریگیشن اور ایس ایچ اوز پر مشتمل کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں- ان کمیٹیوں کی استعداد کار بڑھانے کے لئے محکمہ آبپاشی اور پولیس پر مشتمل مشترکہ ٹیمیں نہروں پر مسلسل پٹرولنگ کریں گی تا کہ چھوٹے کاشتکاروں کو اپنے حصے کا نہری پانی میسر آسکے اور پانی چوری میں ملوث افراد کے خلاف موثر قانونی کارروائی عمل میں لائی جا سکے- اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نہری ڈھانچے بشمول راجباہوں کے حفاظتی پشتوں اور لوگوں کو نقصان پہنچانے کی صورت میں پانی چوری کے ساتھ ساتھ سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی بابت علیحدہ قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی- اسی طرح تاوان کی وصول یقینی بنانے کے لئے بھی سرکاری مشینری کو متحرک کیا جا رہا ہے تا کہ سرکاری واجبات کی ہر ممکن وصولی کو یقینی بنایا جا سکے -

متعلقہ عنوان :