امریکی صدر نے ایران کے متنازع جوہری پروگرام معاہدے کی سینیٹ سے توثیق کیلئے مطلوبہ تعداد میں سینیٹرز کی حمایت حاصل کر لی

جمعرات 3 ستمبر 2015 17:52

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 ستمبر۔2015ء) امریکی صدر براک اوباما کی حکومت نے ایران کے متنازع جوہری پروگرام پر ہونے والے معاہدے کی امریکی سینیٹ سے توثیق کے لیے مطلوبہ تعداد میں سینیٹرز کی حمایت حاصل کر لی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق جب ریاست میری لینڈ کی ڈیموکریٹ سینیٹر باربرا مکولسکی نے اس معاہدے کی حمایت کا اعلان کیا تو وہ ایسا کرنے والی 34ویں سینیٹر بن گئیں امریکی کانگریس اب بھی اس معاہدے کی مخالفت کر سکتی ہے تاہم صدر اوباما کے پاس اب اتنے ووٹ ہیں کہ وہ نامنظوری کی کسی قرارداد کو ناکام بنا سکیں۔

براک اوباما پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ یہ معاہدہ ایران کے جوہری ہتھیار کی تیاری کے تمام راستے مسدود کرتا ہے۔ سینیٹر باربرا مکولسکی نے اپنے بیان میں کہا کہ کوئی معاہدہ خامیوں سے پاک نہیں ہوتا خصوصاً وہ جو ایرانی حکومت سے کیا گیا ہوتاہم انھوں نے کہا کہ میں اس نتیجے پر پہنچی ہوں کہ یہ مشترکہ جامع منصوبہ ہی ایران کو جوہری بم کے حصول سے روکنے کیلئے بہترین دستیاب چیز ہے۔

(جاری ہے)

اسی وجہ سے میں معاہدے کے حق میں ووٹ دوں گی۔حزبِ مخالف کی جماعت ریپبلکن پارٹی اس معاہدے کے خلاف متحد ہے اور اس کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ صرف ایران کو شہ دے گا۔دو ڈیموکریٹ سینیٹرز نیویارک کے چک شومر اور نیو جرسی کے رابرٹ مینڈیز کے علاوہ حکمران ڈیموکریٹ پارٹی کے دیگر کچھ ارکان بھی اس معاہدے کے حق میں نہیں ہیں۔امریکی کانگریس میں اس معاہدے پر رواں ماہ ہی ووٹنگ ہونے والی ہے لیکن وائٹ ہاؤس کو امید ہے وہ مزید سات سینیٹرز کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب رہے گا تاکہ فیلیبسٹر نامی قانونی حق استعمال کیا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :