مشرق وسطی میں جاری لڑائی نے ایک کروڑ تیس لاکھ بچوں کو تعلیم سے محروم کر دیا ہے ٗاقوام متحدہ

مشرق وسطی اور شمالی افریقی ممالک کے بچوں کے مستقبل کے بارے میں امیدیں دم توڑ رہی ہیں ٗیونیسیف خطے میں تعلیم کی صورتحال بہتر بنانے کے لیے یونیسف کو رواں سال اضافی 30 کروڑ ڈالر درکار ہیں ٗسربراہ کا بیان

جمعرات 3 ستمبر 2015 17:52

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 ستمبر۔2015ء) اقوام متحدہ نے کہاہے کہ مشرق وسطی میں جاری لڑائی نے ایک کروڑ تیس لاکھ بچوں کو تعلیم سے محروم کر دیا ہے۔اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسف نے تعلیم پر حملہ یا ایجوکیشن انڈر فائر کے عنوان سے اپنی رپورٹ میں کہا کہ مشرق وسطی اور شمالی افریقی ممالک کے بچوں کے مستقبل کے بارے میں امیدیں دم توڑ رہی ہیں۔

یونیسف کے مطابق شام، عراق، یمن اور لیبیا میں تقریباً نو ہزار سکول اب اس قابل نہیں رہے ہیں کہ وہاں درس و تدریس کا عمل دوبارہ شروع ہو سکے۔یونیسف نے اپنی رپورٹ میں مشرق وسطی کے خطے میں سکولوں اور اساتذہ پر ہونے والے حملوں کے اعدادوشمار بھی اکٹھے کیے ہیں مشرق وسطی اور شمالی افریقی خطے میں یونیسف کے ریجنل ڈائریکٹر پیٹر سالاما نے کہا کہ پورے خطے میں بچوں کے اوپر لڑائی کے تباہ کن اثرات محسوس کیے جا سکتے ہیں بظاہر سکولوں کی عمارتوں ہی کو نقصان نہیں ہوا بلکہ یہ اثرات سکول جانے کی عمر والے بچوں کی پوری نسل میں محسوس کی جا سکتے ہیں کیونکہ اچھے مستقبل کے لیے اْن کی امیدوں کو ٹھیس پہنچی ہے۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کے مطابق شام، عراق، یمن، لیبیا اور سوڈان میں ایک کروڑ 37 لاکھ بچے سکول نہیں جاتے ہیں اور یہ تعداد سکول جانے والی عمر والے بچوں کی مجموعی تعداد کا 40 فیصد ہے۔ اقوام متحدہ کا خدشہ ہے کہ حالیہ کچھ ماہ میں یہ تعداد بڑھ کر 50 فیصد ہو جائے گی۔یونیسف نے کہاکہ 2014 کے دوران شام، عراق، لیبیا، فلسطین، سوڈان اور یمن میں 214 سکولوں پر حملے کیے گئے۔

مارچ 2011 سے شام میں ہر چار میں سے ایک سکول بند پڑا ہے اور تقریباً 20 لاکھ بچے متاثر ہو رہے ہیں۔یونیسف کی رپورٹ میں کہا گیا کہ طالب علموں ٗاساتذہ اور تعلیمی شعبے سے وابستہ افراد کا اغوا اور قتل اس خطے میں معمول کی بات ہے رپورٹ کے مطابق تعلیم کی عدم فراہمی کی وجہ سے بچے کم عمری میں جنگجو بن رہے ہیں۔یونیسف کے علاقائی سربراہ نے کہا کہ خطے میں تعلیم کی صورتحال بہتر بنانے کے لیے یونیسف کو رواں سال اضافی 30 کروڑ ڈالر درکار ہیں۔

متعلقہ عنوان :