قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ کا کارگو کے شعبے میں 671.39 ملین کی خرد برد کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی میں ناکامی پر سول ایوی ایشن اتھارٹی پر سخت برہمی کا اظہار ، ایف آئی اے کو ایک ماہ میں تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت

کمیٹی نے پی آئی اے کی طرف سے مسافروں کو ناقص کھانے کی فراہمی اورمسافروں پر اضافی چارجز عائد کرنے بارے حکام سے آئندہ اجلاس میں جواب طلب

جمعرات 3 ستمبر 2015 17:35

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 ستمبر۔2015ء ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ نے کارگو کے شعبے میں 671.39 ملین کی خرد برد اور بے قاعدگیوں کے ذمہ داران کے خلاف ایکشن لینے میں ناکامی پر سول ایوی ایشن اتھارٹی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایف آئی اے کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایک ماہ کے اندر معاملے کی تحقیقات کرکے رپورٹ کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں پیش کرے ۔

کمیٹی نے پی آئی اے کی طرف سے مسافروں کو ناقص کھانا فراہم کرنے اور مقامی اور بین الاقوامی پروازوں کے مسافروں پر 300 اور 1000 روپے کے اضافی چارجز عائد کرنے بارے بھی حکام سے آئندہ اجلاس میں جواب طلب کرلیا۔ جمعرات کو قائمہ کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین رانا محمد حیات خان کی عدم موجودگی میں کمیٹی کی ممبر پروین مسعود بھٹی کی زیر صدارت یہاں پی آئی اے ہیڈ آفس کے سول ایوی ایشن بلاک میں منعقد ہوا ۔

(جاری ہے)

سیکرٹری سول ایوی ایشن محمد علی گردیزی نے کمیٹی کو بریفنگ دی ۔ انہوں نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ پی آئی اے کو ماضی کی بدانتظامیوں کی وجہ سے 4 ارب روپے ماہانہ خسارے کا سامنا ہے ، موجودہ حکومت خسارے کے خاتمہ کیلئے اقدامات کررہی ہے ، ڈرائی لیز پر نئے طیارے حاصل کیے جارہے ہیں ، مسافروں کو ناقص کھانے کی فراہمی کا نوٹس لیں گے تاہم حکومتی ٹیکسز کی بھرمار کی وجہ سے کھانے کی مد میں مسافروں سے وصول کی جانیوالی رقم کا بڑا حصہ مینا ہو جاتا ہے ، کمیٹی کے ارکان کی جانب سے ملک بھر میں ایئرپورٹس کی سیکیورٹی فول پروف نہ ہونے بارے سوالوں کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وسائل کی کمی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے ۔

سیکیورٹی فول پروف بنانے کیلئے ہر ایئرپورٹ کے لئے مزید 500 ملین روپے کی ضرورت ہے ۔ پی آئی اے آفیسرز ایوی ایشن کے ایک عہدیدار نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ پی آئی اے کے ملازمین کو بھی ہوائی سفر کے حوالے سے کوئی مراعات حاصل نہیں ہیں ۔ بھاری ٹیکسز وصول کیے جانے کی وجہ سے پی آئی اے اہلکار پی آئی اے سے سفر افورڈ نہیں کرتے بلکہ ملازمین کی اکثریت بسوں اور ٹرینوں کے ذریعے سفر کرنے پر مجبور ہیں ۔ اجلاس میں کمیٹی کے ارکان سید جاوید علی اہ سردار محمد عرفان ڈوگر ، نگہت پروین میر ، شہناز سلیم ، فرخانہ قمر ، مریم اورنگزیب ، شفقت حسین جیلانی ، ساجد نواز ، نفیسہ عنایت اﷲ خان خٹک ، مولوی آغامحمد سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی

متعلقہ عنوان :