پاکستان کسی بھی سطح کی مختصر یا طویل جنگ کیلئے تیار ہے،پاکستان امن کا خواہاں ہے، اگر بھارت کی قیادت پر جنگی جنون سوار رہا تو اسے اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی،ہماری فوج کئی سالوں سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مصروف ہے اور وہ کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینا جانتی ہے،پاکستانی مسلح افواج نے 1965 میں بھارتی فوج کے عزائم خاک میں ملا دئیے تھے اب وہ زیادہ تجربہ کار اور پیشہ ورانہ فوج ہے، وزیراعظم نواز شریف امن پر یقین رکھتے ہیں اگر ملکی بقاء کا مسئلہ درپیش ہوا تو ہم کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے،وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا ریڈیو پاکستان کو انٹرویو

جمعرات 3 ستمبر 2015 16:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 ستمبر۔2015ء) وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے لیکن اگر بھارت کی قیادت پر جنگی جنون سوار رہا تو اسے اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی، پاکستان کسی بھی سطح کی مختصر یا طویل جنگ کے لیے تیار ہے،ہماری فوج کئی سالوں سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مصروف ہے اور وہ کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینا جانتی ہے۔

جمعرات کو ریڈیو پاکستان کودےئے گئے ایک انٹرویو میں بھارتی فوج کے سربراہ کے بیان پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہاکہ اگر بھارت نے قلیل یا طویل مدت جنگ مسلط کی تو پاکستان اس کا بھرپور جواب دینے کیلئے مکمل طور پر تیار ہے۔وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستانی مسلح افواج نے 1965 میں بھارتی فوج کے عزائم خاک میں ملا دئیے تھے اور اب وہ زیادہ تجربہ کار اور پیشہ ورانہ فوج ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہماری فوج کئی سالوں سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مصروف ہے اور وہ کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینا جانتی ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف امن پر یقین رکھتے ہیں لیکن اگر ملکی بقاء کا مسئلہ درپیش ہوا تو ہم کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان خطے سمیت پوری دنیا میں امن کا خواہاں ہے لیکن اگر اْسے اْکسایا گیا تو وہ 'مناسب' جواب دینے کے لیے پوری طرح سے تیار ہے۔

وزیر دفاع خواجہ آصف کا بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گذشتہ روز بھارت کے آرمی چیف جنرل دلبیر سنگھ نے اعلان کیا تھا کہ ضرورت پڑنے پر انڈیا اپنی سرحدوں پر جارحانہ فوجی کارروائی کے لیے تیار ہے۔دلبیر سنگھ نے جموں اور کشمیر میں جنگ بندی کی حالیہ مبینہ خلاف ورزیوں اور اس وجہ سے پاکستان کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہونے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ’موجودہ صورتحال کے پیش نظر نئی دہلی کو ہمہ وقت تیار رہنے کی ضرورت ہے۔