پاکستان میں سالانہ تین لاکھ لوگ ٹی بی کے مرض میں مبتلا ہو رہے ہیں‘ٹی بی کا اگر بروقت اور موثر علاج کروا لیا جائے تو یہ مرض قابل علاج ہے ‘ٹی بی کے مرض کو ٹھیک ہونے کے لیے 6ماہ پرمشتمل کورس کروایا جاتاہے

ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ضلع میرپور ڈاکٹر اصغر کا ٹی بی آگاہی مہم کی تقریب سے خطاب

جمعرات 3 ستمبر 2015 15:38

میرپور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 ستمبر۔2015ء) ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ضلع میرپور ڈاکٹر اصغر نے ٹی بی آگاہی مہم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں سالانہ تین لاکھ لوگ ٹی بی کے مرض میں مبتلا ہو رہے ہیں ۔ٹی بی کا اگر بروقت اور موثر علاج کروا لیا جائے تو یہ مرض قابل علاج ہے ٹی بی کے مرض کو ٹھیک ہونے کے لیے 6ماہ پرمشتمل کورس کروایا جاتاہے جس کے بعد مریض الحمداللہ مکمل طور پر صحت مند ہو جاتا ہے ٹی بی ایک قابل علاج مرض ہے مریض کو جب اس کی تشخیص ہو جائے تو اس کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر ٹی بی کے علاج کے لیے بروقت کسی ماہر ڈاکٹر سے رجوع کر کے اس کے علاج کے لیے اقدامات کرے ۔

ٹی بی کا مرض اگر بڑھ جائے تو اس سے انسان کی موت بھی واقع ہو سکتی ہے مریض کو چاہیے کہ وہ مکمل احتیاط کرتے ہوئے اپنے ارد گرد کے لوگوں کو اس سے محفوظ رکھے اور صحت افزاء مقامات پر رہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انھوں نے ڈی ایچ او آفس میں ٹی بی کے حوالہ سے ”ٹی بی آگاہی مہم “ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریب میں ٹی بی کے مریضوں نے بھرپور اور خاص شرکت کی جبکہ DTCڈاکٹر روبینہ عدالت، عبدالحمید پروسی فیلڈ آفیسر مظفرآباد،محمد اسلم DLCمیرپور کے علاوہ دیگر نے بھی شرکت کی ۔

ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر اصغرنے کہا کہ پاکستان میں ٹی بی کی شرح میں انتہائی تیزی کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے جبکہ اس وقت ہر سال تقریباً تین لاکھ کے قریب نئے مریضوں میں ٹی بی کی تشخیص ہو رہی ہے جو کہ ایک انتہائی افسوس ناک اور قابل توجہ بات ہے ۔ٹی بی جیسے مرض کو روکنے کے لیے غیر معمولی طور پر اقدامات کرنے کی اشد ترین ضرورت ہے ۔اگر اس مرض کی بروقت تشخیص عمل میں آجائے تو مریض کو فوری طور پر ٹی بی کے علاج کے لیے اپنے علاقے کے بہترین معالج کے ساتھ رابطہ کرکے اس کو وہیں روکنے کے لیے کوشش کرنی چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ اگر ٹی بی کا مرض بڑھ جائے تو یہ انتہائی مہلک اور جان لیوا مرض کی صورت اختیار کر کے مریض کی جان بھی لے سکتا ہے ۔ٹی بی کی روک تھام کے لیے ہر ممکن کوشش کو بروئے کار لا کر ہی اس مرض کو قابل علاج بنایا جا سکتا ہے جبکہ اس مرض کا مکمل علاج 6ماہ کے عرصے پر مشتمل ہے اور اس کورس کو مکمل کرنے کے بعد مریض مکمل طور پر صحت مند اور چاک وچوبند ہو جاتا ہے۔