پاک افغان ٹریڈ کاریڈورپر سہولیات، سیکورٹی بڑھائی جائے،پاک چین اقتصادی راہداری پر کام کی رفتار تیز کی جائے،قبائلی علاقوں میںآ رمی آپریشن کی کامیابی اقتصادی بحالی سے مشروط ہے،فوج فاٹا میں مساجد کی آرائش پر ایک ارب روپے خرچ کر رہی ہے،پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فورم کے صدر وزیر میاں زاہد حسین کا کاروباری برادری سے خطاب

جمعرات 3 ستمبر 2015 15:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 ستمبر۔2015ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ پاک چین اکنامک کاریڈور پر کام کی رفتار بڑھائی جائے ۔جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں پاک چین اکنامک کاریڈور منصوبہ کی تکمیل ملکی مفاد میں ہے۔ وزیرستان کی صورتحال میں واضح بہتری آنے سے آرمی انجینئیرز کی جانب سے بنائے گئے پاک افغان ٹریڈ کاریڈورجو انڈس ہائی وے اور وزیرستان کو افغانستان کے رنگ روڑ سے منسلک کرتا ہے پر ٹریفک بڑھ رہا ہے اسلئے سیکورٹی اور سہولیات بڑھائی جائیں۔

میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ خیبر پختونخواہ اور فاٹا میںآ رمی آپریشن کی کامیابی اقتصادی بحالی سے مشروط ہے جسکے لئے مرکزی اور صوبائی حکومت اضافی توجہ دے جبکہ فوج کی فنڈنگ میں اضافہ کیا جائے۔

(جاری ہے)

قبائلی علاقوں میں کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ کیلئے بلاسودی قرضے اور بلا معاوضہ مشاورت وغیرہ کی خدمات فراہم کی جائیں۔

فاٹا میں مساجد کی تزئین و آرائش کیلئے فوج کی جانب سے ایک ارب روپے کے منصوبہ کا آغاز لائق تحسین ہے جبکہ قبائلی علاقوں سے ہر سال ایک ہزار نوجوانوں کی فوج میں بھرتی اچھا فیصلہ ہے تاہم بے روزگاری اور دشمن ممالک کی بڑھتی ہوئی سازشوں کی وجہ سے سالانہ کم از کم پانچ ہزار نوجوانوں کو بھرتی کیا جائے۔ فوج کی موجودہ تعدادطویل بین الاقوامی سرحدوں اور ان پر کشیدہ صورتحال کے تناظر میں کم ہے جس میں کم از کم ایک لاکھ افراد کا اضافہ ضروری ہے۔

پاکستان ہر طرف سے دشمنوں میں گھرا ہوا ہے جو اسکی ترقی تو کجا وجود تک برداشت نہیں کر رہے جنکے ناپاک ارادوں کی ناکامی کیلئے فوج کی افرادی قوت اور حرب و ضرب کی صلاحیت میں اضافہ ضروری ہے۔میاں زاہد حسین نے کہا کہ فاٹا کے طلباء کو خیبر پختونخواہ کے شہری علاقوں اور پنجاب میں مفت تعلیم دینے کے منصوبے کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے جبکہ سندھ اور بلوچستان میں بھی ایسے منصوبے شروع کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ تعلیم عوام کو غربت سے نکالنے کا سب سے سستا اور موثر زریعہ ہے۔

متعلقہ عنوان :