سپریم کورٹ کا نیشنل ایگریکلچر ریسرچ کونسل کی زرعی اراضی پر ہاؤسنگ اسکیم کی تعمیر روکنے کا حکم

جمعرات 3 ستمبر 2015 15:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 ستمبر۔2015ء) سپریم کورٹ نے نیشنل ایگریکلچر ریسرچ کونسل این اے آر سی کی زرعی اراضی پر ہاؤسنگ اسکیم کی تعمیر روکنے کا حکم دے دیا، عدالت نے سی ڈی اے، وفاقی حکومت اور درخواست گزار سے 10روز میں تحریری جواب طلب کرلیا، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آئندہ سماعت تک زرعی اراضی پر ہاؤسنگ اسکیم کی تعمیر سے متعلق سی ڈی اے کی جانب سے وزیراعظم کو بھجوائی گئی سمری زیر التواء رہے گی۔

جمعرات کو سپریم کورٹ میں نیشنل ایگریکلچر ریسرچ کونسل کی زرعی اراضی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔درخواست گزار کی طرف سے عدالت میں موقف اختیار کیاگیا کہ این اے آر سی کی 1395ایکڑ اراضی 1975ء میں ریسرچ مقاصد کیلئے دی گئی تھی، سی ڈی اے زرعی تحقیقاتی کونسل کی زمین پر ہاؤسنگ سوسائٹی بنانا چاہتی ہے، اس حوالے سے سیکرٹریٹ کیبنٹ اور وزیراعظم نواز شریف کو سی ڈی اے کی طرف سے ہاؤسنگ سوسائٹی بنانے کی سمری بھیجی گئی ہے، اس سینٹر میں بین الاقوامی اداروں کے ساتھ مل کر ریسرچ کی جاتی ہے، جس پر چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ یہ سی ڈی اے کی ذاتی زمین نہیں ہے۔

(جاری ہے)

عدالت نے وزیراعظم کو این اے آر سی کی زرعی زمین پر ہاؤسنگ اسکیم بنانے کی سمری منظورکرنے سے روک دیا، عدالت نے سی ڈی اے ، وفاقی حکومت اور درخواست گزار کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دس روز میں جواب طلب کرلیا۔

متعلقہ عنوان :