بلوچستان میں حالات خراب ہونے کی وجہ بیرونی مداخلت نظر آئی ہے، یونیورسٹی سطح پر وفاقیت کے مضمون کو پڑھانے کی ضرورت ہے، صوبوں کو 18ویں ترمیم کے تحت قدرتی وسائل کا 50فیصد حق ملنا چاہیے

قائم مقام صدر رضاربانی کی بلوچستان کی یونیورسٹیوں سے تعلق رکھنے والے اساتذہ کے وفدسے گفتگو

جمعرات 3 ستمبر 2015 15:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 ستمبر۔2015ء) قائم مقام صدر رضاربانی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں حالات خراب ہونے کی وجہ بیرونی مداخلت نظر آئی ہے، یونیورسٹی سطح پر وفاقیت کے مضمون کو پڑھانے کی ضرورت ہے، صوبوں کو 18ویں ترمیم کے تحت قدرتی وسائل کا 50فیصد حق ملنا چاہیے۔ جمعرات کو قائم مقام صدر رضاربانی سے بلوچستان کی یونیورسٹیوں سے تعلق رکھنے والے اساتذہ کے وفد نے پارلیمنٹ ہاوس میں ملاقات کی ۔

(جاری ہے)

رضا ربانی نے اس موقع پر کہاکہ بلوچ نوجوان نسل کو تعلیم اور معاشی حقوق ملنے سے صوبے کے حالات بہتر ہو سکتے ہیں، وفاقی یونیورسٹیوں کا صوبوں میں تعاون ایک خوش آئند اقدام ہے۔انھوں نے کہاکہ بلوچستان میں حالات خراب ہونے کی وجہ بیرونی مداخلت نظر آئی ہے۔انکا کہنا تھاکہ یونیورسٹی سطح پر وفاقیت کے مضمون کو پڑھانے کی ضرورت ہے، صوبوں کو 18ویں ترمیم کے تحت قدرتی وسائل کا 50فیصد حق ملنا چاہیے۔ قائم مقام صدر رضا ربانی نے کہاکہ 18ویں ترمیم میں دی گئی صوبائی خودمختاری کیلئے صوبوں کو خود متحرک ہونا پڑیگا، وفاقیت کی مضبوطی کیلئے جمہوریت کا تسلسل ضروری ہے، مشترکہ مفادات کو نسل کو متحرک ہونے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :