سپریم کورٹ نے عدالتی ملازمین کو پچاس فیصد عدالتی الاونس دینے کے حوالے سے حکومت پنجاب کی اپیل پر عدالت عالیہ کے فیصلے کو معطل کر دیا،عدالت نے حکومت پنجاب اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعرات 3 ستمبر 2015 14:20

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 ستمبر۔2015ء) سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں جسٹس اعجاز احمد چوہدری کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔حکومت پنجاب کی جانب سے شان گل عدالت میں پیش ہوئے۔انہوں نے کہا کہ عدالت عالیہ نے یکطرفہ طور پر حکومتی موقف سنے بغیر فیصلہ سنایا۔انہوں نے کہا کہ خزانے میں رقم موجود نہ ہونے کی بنا پرعدالتی ملازمین کو عدالتی الاونس کی فراہمی ممکن نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ دیگر اداروں کے ملازمین کو اس قسم کا الاونس فراہم نہیں کیا جا رہا جسکی بنا پر عدالتی ملازمین بھی ایسے الاونس کے مستحق نہیں ہیں۔انہوں نے عدالت کوبتایا کہ جوڈیشل الاونس کی مد میں اربوں روپے کی رقم نہ ہونے سے عدالتی ملازمین نے عدالت عالیہ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت عالیہ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔جس پر عدالت نے عدالت عالیہ کے فیصلے کو معطل کرتے ہوئے تمام فریقین کو نوٹس جاری کر دئیے۔عدالت نے آئیندہ سماعت پر فریقین کے وکلاءکو مزید بحث کے لئے طلب کر لیا۔