Live Updates

سندھ بلدیاتی انتخابات ،پی ٹی آئی نے پی پی پی کو چیلنج کرنے کی تیا ریا ں شروع کر دیں

جمعرات 3 ستمبر 2015 14:09

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 ستمبر۔2015ء) بلاول بھٹو کے آئندہ سندھ میں بلدیاتی الیکشن کے لئے پالیسی تیار کرنے کے لئے لاڑکانہ میں کیمپ لگائے جانے کے بعد تحریک انصاف نے پیپلزپارٹی کے گڑھ میں پی پی پی کو چیلنج کرنے کی تیاریاں شروع کر دیں ۔۔ سندھ میں پہلے مرحلہ پر سکھر اور لاڑکانہ ڈویژن میں 31 اکتوبر کو بلدیاتی انتخابات ہوں گے۔ سندھ میں دو روزہ قیام کے دوران پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان سندھ بالا میں شکار پور‘ گھوٹکی‘ کشمور اور سکھر کے اضلاع کا دورہ کریں گے اور پارٹی کو منظم کرنے کے لئے اجلاس منعقد کریں گے۔

اس دوران چند سیاسی شخصیات کے پارٹی میں شامل ہونے کا امکان ہے۔ پی ٹی آئی ان دو ڈویژن میں انتخابات میں ان حلقوں میں امیدوار کھڑے کرے گی۔

(جاری ہے)

عشروں تک سندھ کے لوگوں کے پاس پی پی پی کے مقابلہ پر کوئی دوسرا سیاسی انتخاب نہ تھا۔ اس طرح ایک خلا پیدا ہو گیا۔ جو پی ٹی آئی پورا کر سکتی ہے بشرطیکہ اس کی قیادت سندھ کے لوگوں کو درپیش مسائل کو حل کرنے میں مخلص ہو۔

پی ٹی آئی نے اس سلسلہ میں ابھی اپنی ضروری تیاری نہیں کی۔ نہ ہی سندھ کے دیہاتی علاقوں میں نچلی سطح پر اپنے آپ کو منظم کیا ہے۔ اچانک کسی قیادت کے سامنے آجانے سے کچھ فرق نہیں پڑتا بلکہ جوں کے توں حالات کو بدلنے کے لئے وقت درکار ہوتا ہے۔ اس کے باوجود عمران خان کے لئے کچھ نشستیں جیتنا ممکن ہے۔ تاہم پی پی پی اب بھی سندھ کے دیہاتوں میں اکثریت جیت سکتی ہے۔

کیونکہ وہاں پی پی پی کے خلاف کوئی بڑا اتحاد موجود نہیں ہے۔ سیاست میں کچھ حرف آخر نہیں ہوتا۔ پی پی پی اب پی ایم ایل (ن) کے خلاف اٹھ کھڑی ہے۔ اس طرح وہ پی ٹی آئی کے نزدیک ہو رہی ہے جو کہ پی ایم ایل (ن) کے سخت مخالف ہے۔

دیکھیں ہوا کدھر کا رخ کرتی ہے مبصرین کے مطابق پی ایم ایل ن سندھ میں مزید کمزور ہو رہی ہے اس کی قیادت سندھ کے مسائل کی طرف توجہ ہی نہیں دے رہی اور نہ ہی صوبائی رہنما پارٹی کو منظم کرنے کے لئے کوششیں کر رہے ہیں۔

حکومت میں آنے کے بعد وزیراعظم نواز شریف نے مشکل سے پارٹی کی ایک میٹنگ بلائی ہے۔ اس طرح پارتی کی جو تھوڑی بہت پوزیشن تھی وہ بھی ختم ہوتی جا رہی ہے۔ غوث علی شاہ پارٹی چھوڑ چکے ہیں۔ ممتاز بھٹو جنہوں نے سندھ نیشنل فرنٹ کو مسلم لیگ (ن) میں ضم کر دیا تھا اب پی ٹی آئی کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ پی ایم ایل (ن) سندھ کے سربراہ اسماعیل راہو کا کہنا ہے کہ سندھ میں ان کی پارٹی نے 8 نشستیں جیتی ہیں اور وہ ہم خیال جماعتوں کے ساتھ اتحاد قائم کریں گے اور بلدیاتی انتخابات کے لئے ایک جماعتوں کا بڑا گروپ قائم کریں گے۔

سندھ کے صوبائی سربراہ نادر اکمل لغاری نے ایکسپریس ٹریبیون سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے عوام جاگیر دار سیاستدانوں سے تنگ آ چکے ہیں اور اب تبدیلی چاہتے ہیں۔ سندھ میں برے نظام حکومت (گورننس) کی وجہ سے عوام میں مایوسی اور بے دلی پیدا ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی کے خلاف نہیں ہیں مگر لوگوں کے حقیقی مسائل حل کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا ذوالفقار علی بھٹو کے بعد اب عمران خان ایک مقبول رہنما کے طور پر ابھرے ہیں اور تبدیلی کے لئے لوگ انہی کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات