تارکین وطن کا مسئلہ: ہنگری نے دو دن کے بعد ریلوے سٹیشن کھول دیا

جمعرات 3 ستمبر 2015 13:42

بڈاپیسٹ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 ستمبر۔2015ء)ہنگری کے حکام نے دارالحکومت بڈاپیسٹ کے ریلوے سٹیشن کو دو دن کے بند رکھنے کے بعد تارکینِ وطن کے لیے کھول دیا ہے۔جمعرات کی صبح ریلوے سٹیشن کے دروازے کھلنے کے بعد تارکین وطن تیزی سے سٹیشن میں داخل ہوئے: ہنگری کے وزیراعظم کی یورپی حکام سے ملاقات ریلوے سٹیشن بند ہونے کی وجہ سے یورپ جانے کے خواہشمند ہزاروں کی تعدادمیں تارکینِ وطن سٹیشن پر پھنسے ہوئے تھے۔

ہنگری نے یہ فیصلہ ایک ایسے موقع پر کیا ہے جب تارکین وطن کے مسئلے پر بات کرنے کے لیے ہنگری کے وزیراعظم وکٹر اوربن اور یورپی یونین کے حکام برسلز میں ملاقات کرنے والے ہیں۔گو کہ تارکینِ وطن کے لیے سٹیشن کھول دیا گیا ہے لیکن مشرقی یورپ جانے والے ٹرین بند پڑی ہیں۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ صرف جولائی میں یورپ میں داخل ہونے والے پناہ گزینوں کی تعداد ایک لاکھ سات ہزار تک پہنچ گئی ہے جو ایک ریکارڈ ہے۔

جرمنی کا اندازہ ہے کہ رواں سال اس کے یہاں آٹھ لاکھ پناہ گزین پہنچیں گے جو گذشتہ سال سے چار گنا زیادہ ہیں۔افریقہ اور مشرق وسطیٰ سے ہزاروں کی تعداد میں تارکین وطن یورپ کا رخ کر رہے ہیں، جس کے باعث یورپی یونین کے رکن ممالک کو اس بحران سے نمٹنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل تشکیل دینے میں دشواری کا سامنا ہے۔تارکین وطن کی بڑھتی ہوئی تعداد سے یورپی یونین کی تارکین وطن سے متعلق پالیسی پر عدم اتفاق سامنے آ رہا ہے۔

اٹلی اور یونان کا کہنا ہے ان کے ساحلوں پر بڑی تعداد میں تارکین وطن پہنچے ہیں، جبکہ دیگر ممالک بشمول جرمنی بھی بڑی تعداد میں پناہ گزینوں کو قبول کرنے کے لیے تیار ہیں۔ تاہم کئی ممالک بشمول برطانیہ اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔تارکین وطن کے بحران کے حل کے لیے یورپ یونین کے وزرائے داخلہ کا اجلاس 14 ستمبر کو برسلز میں ہو گا۔برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کا کہنا ہے کہ ’زیادہ سے زیادہ تارکینِ وطن مسئلے کا حل نہیں ہے۔‘تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ترکی کے ساحل کے قریب یونان جانے والی تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے پانچ بچوں سمیت 12 پناہ گزیں ڈوب گئے ہیں ۔