اگست کا مہینہ کراچی کیلئے گزشتہ تین ماہ کی نسبت زیادہ خونی ثابت ہوا

اگست میں9پولیس اہلکاروں سمیت107افراد نامعلوم دہشت گردوں کا نشانہ بن گئے

جمعرات 3 ستمبر 2015 13:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 ستمبر۔2015ء) کراچی میں قتل وغارت گری کا سلسلہ تھم نہ سکا،گزشتہ تین ماہ کی نسبت اگست میں ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں اضافہ دیکھا گیا۔اگست میں9پولیس اہلکاروں سمیت107افراد نامعلوم دہشت گردوں کا نشانہ بن گئے۔تفصیلات کے مطابق ایک طرف شہرقائد میں جرائم پیشہ عناصر کے خاتمے کے لیے ٹارگیٹڈآپریشن جاری ہے،آپریشن کا خوف بھی کراچی میں قاتلوں کولگام نہیں ڈال سکا ہے، ماہ جون میں 2 پولیس اہلکاروں سمیت 69 شہریوں دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ گئے۔

جولائی میں 2پولیس اہل کاروں سمیت 80افراد قتل کر دیئے گئے، لیکن اگست کا مہینہ کراچی کے لیے گزشتہ تین ماہ کی نسبت زیادہ خونی ثابت ہوا۔ٹارگٹ کلنگ اور تشدد کے واقعات میں 9پولیس اہلکاروں سمیت 107شہریوں کو موت کی نیند سلا دیا گیا، پہلے ہی ہفتے میں32 افراد گولیوں کا نشانہ بنے، اگست کے دوسرے ہفتے میں 20 افراد کو دہشت گردی کے عفریت نے ہڑپ لیا، 12اگست کا دن سب سے زیادہ خونی ثابت ہوا۔

(جاری ہے)

دہشت گردوں نے 4 پولیس اہلکاروں سمیت 7 افرادکو قتل کیا، اگست کے تیسرے ہفتے 24 شہری زندگیوں سے محروم ہوئے، 18 اگست کو دہشت گردوں نے متحدہ کے رہنما رشید گوڈیل پر قاتلانہ حملہ کیا۔ آخری ہفتہ میں 5پولیس اہل کاروں سمیت 31 شہری سے جینے کا حق چھین لیا گیا ۔قانون نافذکرنے والے ادارے تمام تر کوششوں کے باوجود شہریوں کا بہتا لہو نہ روک سکے۔

متعلقہ عنوان :