گرفتار عباسی شہید ہسپتال کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر فرید الدین کو جے آئی ٹی نے تحقیقات مکمل کرنے کے بعد خطرناک دہشت گرد قرار دیدیا

جمعرات 3 ستمبر 2015 13:17

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 ستمبر۔2015ء) بھتہ وصولی اور سیاسی مخالفین کو علاج معالجے کی سہولت فراہم نہ کرنے کے الزام میں گرفتار عباسی شہید ہسپتال کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر فرید الدین کو جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے تحقیقات مکمل کرنے کے بعد خطرناک دہشت گرد قرار دے دیاہے۔ملزم فرید الدین نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں۔

فرید الدین نے عباسی شہید ہسپتال کے اسٹاف کی تنخواہ کا 2 فیصد بطور بھتہ کٹوتی کر لینے کا انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ بھتہ وصولی کیلئے میڈیکل ایڈ کمیٹی کے انچارج اسلم پرویزکو مقررکیا گیا تھا۔ملزم نے بتایا کہ وہ عباسی شہیدہاسپتال میں گریڈ 5 کا اوٹی ٹیکنیشن بھرتی ہوا۔ سیاسی سیاسی جماعت کا رہنما سلیم تاجک اسے عباسی شہید ہسپتال میں مخالفین کو قتل کرنے کے احکامات دیتا تھا، اس کے علاوہ پولیس مقابلوں میں زخمی کارکنوں کو ہسپتال سے بحفاظت منتقل کرنا بھی اس کی ذمہ داریوں میں شامل تھا۔

(جاری ہے)

ملزم نے جے آئی ٹی کو بتایا کہ اس نے نارتھ کراچی میں پولیس مقابلے کے دوران زخمی ہونے والے ساتھی عمران کو ہسپتال سے فرار کرانے میں بھی مدد کی اور مقدمہ لیڈی ڈاکٹر شعاع کے خلاف درج کرایا۔ ملزم نے انکشاف کیا کہ ملزمان کے فرار کے لیے ایمبولینس سروس کو استعمال کیا جاتا تھا۔ملزم فرید الدین،عباسی شہید اسپتال کی نرس نرس مارگریٹ میری کی مدد سے خواتین اسٹاف کو ہراساں بھی کرتا تھا۔

متعلقہ عنوان :