کراچی : قوت گویائی سے محروم بھارتی لڑکی گیتا کی بھارت کو حوالگی کیس کی سماعت، عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 3 ستمبر 2015 13:16

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار . 03 ستمبر 2015 ء) :عدالت نے قوت گویائی سے محروم بھارتی لڑکی گیتا کی شہریت اور بھارت حوالگی سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق
گیارہ سال قبل غلطی سے سرحد پار کرکے پاکستان کی حدود میں داخل ہو جانے والی بھارتی لڑکی گیتا کراچی کے ایدھی سینٹر میں مقیم ہے۔ یوم ھٰذا کیس کی سماعت کے دوران بھارتی وکیل مومن ملک نے گیتا کے خون اورتحریر کے نمونے فراہم کرنے کامطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ گیتا کے خون کے نمونے حاصل کیے جائیں تا کہ گیتا کے اصل خاندان کا تعین کیا جا سکے اوربھارت جاکر لواحقین سے تصدیق کرائی جائی سکے۔

ایدھی سینٹرکے وکیل نعیم قریشی نے مؤقف اختیارکیاکہ ابھی یہ نہیں کہا جا سکتا کہ گیتا بھارتی ہے بھی یا نہیں، اس لئے بھارتی وکیل کی جانب سے درخواست ناقابل سماعت قراردی جائے۔

(جاری ہے)


عدالت کے حکم پر قوت گویائی سے محروم گیتا نے اشارے سمجھنے والی خاتون کی مدد سے اپنا بیان ریکارڈ کروایا. گیتا کے مطابق اسے لاہور سے حراست میں لے کر کراچی منتقل کیا گیا تھا۔

گیتا نے بھارت میں اپنے گھرکانمبر، بہن بھائیوں کی تعداد بتائی اوریہ بھی بتایاکہ اس کے گاؤں میں چاول کے کھیت ہیں اور ایک نہر بہتی ہے۔تاہم بھارت سے پاکستان آنے سے متعلق سوال پر گیتا کوئی واضح جواب نہ دے سکی۔ گیتا کے مطابق اس کی 3 بہنیں اور 4 بھائی ہیں۔ عدالت نے گیتا کے حوالگی کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے جو کچھ دیر میں سنائے جانے کا امکان ہے.

متعلقہ عنوان :