سپریم کورٹ نے تھرپارکر میں غذائی قلت سے متعلق سندھ حکومت کی رپورٹ مسترد کردی، عدالت کا سپیشل سیکرٹری صحت سندھ کو تھرپارکر کا دورہ کرکے تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم

جمعرات 3 ستمبر 2015 13:04

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 ستمبر۔2015ء) سپریم کورٹ نے تھرپارکر میں غذائی قلت سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت کرتے ہوئے سندھ حکومت کی طرف سے رپورٹ مسترد کردی‘ عدالت نے سپیشل سیکرٹری صحت سندھ کو تھرپارکر کا دورہ کرکے تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا‘ جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دیئے کہ تھر کے ہسپتال بھینسوں کے باڑے سے بھی بدتر ہیں تھرپارکر میں سرکاری ہسپتال وڈیروں کے اوطاق بن چکے ہیں‘ ہسپتالوں میں ادویات نہ ہونے کے برابر ہیں‘ وزیراعلیٰ سندھ حکم جاری کرتے ہیں لیکن کرتے کچھ نہیں۔

جمعرات کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں تھرپارکر میں غذائی قلت سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت ہوئی عدالت نے سندھ حکومت کی تھرپارکر کے حوالے سے رپورٹ مسترد کردی۔

(جاری ہے)

سندھ حکومت کی جانب سے سپیشل سیکرٹری صحت ریاض میمن نے رپورٹ پیش کی تھی۔ عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ بتایا جائے کہ تھر کے کس ہسپتال میں کتنے ڈاکٹر اور کتنا عملہ ہے اور ہسپتالوں میں کیا کیا سہولیات دی جارہی ہیں۔

تھرپارکر میں سرکاری ہسپتال وڈیروں کی اوطاق بن چکے ہیں ہسپتالوں میں ادویات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دیئے کہ تھر کے ہسپتالوں کی حالت ناقابل بیان ہے خدا کا خوف کریں جھوٹ نہ بولیں ہمیں سب پتہ ہے تھر کے ہسپتال بھینسوں کے باڑے سے بھی بدتر ہیں وزیراعلیٰ سندھ حکم جاری کرتے ہیں لیکن کرتے کچھ بھی نہیں۔ عدالت نے سپیشل سیکرٹری صحت کو تھرپارکر کا دورہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ دورے کے بعد تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے۔

متعلقہ عنوان :