بی جے پی نے بابری مسجدکی جگہ رام مندرکیوں نہیں بنایا، وِشوا ہندوپریشد

بھارت میں سَنگ پریوار کا تین روزہ اجلاس شروع،مودی حکومت کے وزیر خارجہ اور داخلہ سمیت متعدد وزرانے آرایس ایس سربراہ موہن بھاگوات کو پاکستان اور مقبوضہ کشمیر کے متعلق بریفنگ دی

جمعرات 3 ستمبر 2015 12:58

بی جے پی نے بابری مسجدکی جگہ رام مندرکیوں نہیں بنایا، وِشوا ہندوپریشد

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 ستمبر۔2015ء ) بھارت میں سَنگ پریوار کا تین روزہ اجلاس شروع ہوگیا،مودی حکومت کے وزیر خارجہ اور داخلہ سمیت متعدد وزرانے آرایس ایس سربراہ موہن بھاگوات کو پاکستان اور مقبوضہ کشمیر کے متعلق بریفنگ دی جبکہ وِشوا ہندوپریشد نے سوال کیاکہ بی جے پی حکومت نے اعلان کے باوجود بابری مسجدکی جگہ رام مندرکیوں نہیں بنایا۔

بھارتی میڈیاکے مطابق نئی دہلی میں ہونے والے اجلاس میں مودی کابینہ کی وزیرخارجہ سشما سوراج ، وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ ، وزیردفاع منوہر پاریکر ، وزیر تعلیم سمرتی ایرانی سمیت متعدد وزا نے شرکت کی اور راشٹریہ سیوک سنگ کے سربراہ موہن بھاگوات کو حکومت کی کارکردگی کے متعلق رپورٹ دی۔اجلاس دس گھنٹے تک جاری رہا جس میں سنگھ پریوار اور ذیلی تنظیموں کو مودی حکومت کی پالیسی اور ترجیحات سے متعلق بھی آگا کیا گیا۔

(جاری ہے)

پاکستان ، مقبوضہ کشمیر و بابری مسجد کے متعلق اپنے فصلے سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نریندر مودی اگلے روز اجلاس میں شرکت کریں گے اور سنگ پریوار کے سربراہ کو اپنی پالیسیوں کے متعلق اعتماد میں لیں گے۔اجلاس کے دوران وشوا ہندو پریشد نے شکایت کی کہ ترجیحی پالیسی کے باوجود بی جے پی حکومت نے تاریخی بابری مسجد کی جگہ رام مندر تعمیر کیوں نہیں کیا۔