نو بال کا قانون تبدیل نہ کیا گیا تو کوئی ایمپائر مارا جائے گا : آسٹریلین چیف سلیکٹر روڈنی مارش

جمعرات 3 ستمبر 2015 11:49

نو بال کا قانون تبدیل نہ کیا گیا تو کوئی ایمپائر مارا جائے گا : آسٹریلین ..

سڈنی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار3ستمبر ۔2015ء ) آسٹریلین ٹیم کے چیف سلیکٹر نے نو بال کے قانون میں تبدیلی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹی 20 میں جارحانہ بلے بازی نے ایمپائر کا کام مزید خطرناک بنا دیا ہے ۔ ان کے خیال میں ایمپائر کو وکٹ سے فاصلے پر کھڑا ہونا چاہیے تا کہ اسے بچنے کیلئے وقت مل سکے ۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریلین ٹیم کے چیف سلیکٹر روڈنی مارش نے نو بال کے قانون میں تبدیلی کا مطالبہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر یہ قانون نہ بدلا گیا تو کسی دن کوئی ایمپائر مارا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایمپائر کے وکٹ کے پاس کھڑے ہونے کے قانون میں تبدیلی کی جائے تاکہ ایمپائر زیادہ پیچھے کھڑے ہو سکیں تاکہ اگر گیند پر زوردار شاٹ کھیلا جاتا ہے تو ان کے پاس اس سے بچنے یا ردعمل ظاہر کرنے کیلئے زیادہ وقت ہوگا ۔

(جاری ہے)

روڈ مارش نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ وقت دور نہیں جب کسی انٹرنیشنل یا فرسٹ کلاس میچ میں کوئی ایمپائر ہلاک نہ ہوا تو بھی شدید زخمی ضرور ہوگا۔

67 سالہ سابق آسٹریلین وکٹ کیپر نے ایم سی سی کے سالانہ لیکچر کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹی ٹونٹی میں جارحانہ بلے بازی نے ایمپائر کا کام مزید خطرناک بنا دیا ہے ۔ کرکٹ میں تبدیلیوں کے باعث اب بلے باز گیند کو جارحانہ انداز میں ہٹ لگاتے ہیں۔ مارش نے اس خطرے کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ آپ اپنے آپ کو ایمپائر کی پوزیشن میں کھڑا کریں جب ایک بلے باز بائولر کے خلاف تیزی رن سے بٹور رہا ہو اور ایک ایسا شاٹ کھیلے جو آپ کے سینے پاس جا کر لگے، ایسی صورت میں، میں جتنا پیچھے ممکن ہوا کھڑا ہوں گا ۔

روڈ مارش نے اس قانون کو تبدیل کرنے کے ساتھ ساتھ اس کا متبادل پیش کرتے ہوئے کہا کہ آئی سی سی کو 1963ء میں تبدیل کی گیا سابقہ ’بیک فٹ نو بال‘ کا قانون بحال کر دینا چاہیے کیونکہ اس کی بدولت ایمپائر کم از کم مزید 2 میٹر پیچھے کھڑے ہو سکیں گے ۔ روڈ مارش کا کہنا تھا کہ اگر انہیں اس وقت ایمپائرنگ کرنی پڑے تو وہ بیس بال ہیلمٹ، سینے کا پیڈ، شن گارڈ اور دیگر حفاظتی سامان پہنیں گے ۔

نو بال کا قانون تبدیل نہ کیا گیا تو کوئی ایمپائر مارا جائے گا : آسٹریلین ..