` ود ہولڈنگ ٹیکس کا فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو 4 ستمبر کو بینک سے لین دین کا مکمل بائیکاٹ کریں گے،مرکزی انجمن تاجران بلوچستان

9 ستمبر اور 7 اکتوبر کو پورے ملک میں شٹرڈاؤن ہڑتال کی جائے گی، احتجاجی ریلی سے مقررین کا خطاب `

بدھ 2 ستمبر 2015 23:04

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 ستمبر۔2015ء) مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ اگر ود ہولڈنگ ٹیکس کا فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو 4 ستمبر کو بینک سے لین دین کا مکمل بائیکاٹ کریں گے 9 ستمبر اور 7 اکتوبر کو پورے ملک میں شٹرڈاؤن ہڑتال کی جائے گی مرکزی انجمن تاجران کے زیراہتمام ود ہولڈنگ ٹیکس کیخلاف باچا خان چوک سے ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی جو مختلف شاہراؤں سے ہوتی ہوئی پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا احتجاجی جلسے سے عبدالرحیم کاکڑ ، حضرت علی اچکزئی ، تاج آغا ، سعد اللہ اچکزئی ، یاسین مینگل اور فضل ترین نے بھی خطاب کیا مقررین نے کہا کہ یہ الزام غلط ہے کہ تاجر ٹیکس چور ہیں تاجر ٹیکس دینا چاہتے ہیں مگر ایف بی آر کے رشوت خور افسران کے پیچیدہ طریقوں سے اگر ہم 10 ہزار روپے ٹیکس ادا کرتے ہیں تو 50 ہزارروپے وکیل کو دینے پڑتے ہیں ہم ٹیکس کیخلاف نہیں بلکہ جو طریقہ کار اپنایا ہے اس کیخلاف ہیں ایف بی آر ٹیکس گزاروں میں اضافہ کرنے کے بجائے ٹیکسز میں اضافہ کرکے ٹیکس دینے والوں کیخلاف مشکلات بڑھا رہی ہے جس کی زندہ مثال ناروا رویہ ودہولڈنگ ٹیکس ہے دنیا کے کسی ملک میں بک ٹرانزکشن پر ٹیکس عائد نہیں مگر یہ واحد پاکستان ایسا ملک ہے جہاں اماننت پیسوں پر بھی ٹیکس عائد کرکے نہ صرف بینکنگ کے شعبہ کو تبا ہی کے دہانے پہنچایا گیا ہے بلکہ لوگوں نے بینک میں پیسہ رکھنے کے بجائے ڈلر سونا ، پرائزبونڈ رکھنے شروع کر دیئے ہیں اور رقوم کی منتقلی کیلئے غیر قانونی طریقے اپنانے شروع کر دیئے جو کسی طرح بھی ملکی مفاد میں نہیں مقررین نے کہا کہ 9 ستمبر اور 7 اکتوبر کو پورے ملک میں شٹرڈاؤن ہڑتال کی جائے گی اور یہ کالا قانون واپس لینے تک حکومت سے کسی قسم کے مذاکرات نہیں کئے جائیں گے کیونکہ ہمیں ودہولڈنگ ٹیکس پر کوئی سودے بازی نہیں کرنی بلکہ ہم اس کا فوری خاتمہ چاہتے ہیں مقررین نے کہا کہ اگر حکومت نے ہمارے احتجاج پر کان نہ دھرے تو ہڑتالوں مظاہروں اور جلسوں کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع کردیں گے مقررین نے ودہولڈنگ ٹیکس کے خلاف زبردست نعرے بازی کی ۔

`

متعلقہ عنوان :