سینیٹ کمیٹی کا نجی چینلز پرغیرملکی ماڈلز کے اشتہارات پرسخت برہمی و تشویش کا اظہار

انڈیا ہمارے نہتے شہریوں پر گھولے برسا رہا ہے، ہمارے ٹی وی چینلز انڈیا کے ماڈلز کی مشہوری میں لگے ہوئے ہیں فوری بند کیا جائے،کمیٹی قائمہ کمیٹی نے تمام سٹیک ہولڈرزسے ملکر اتفاق رائے سے کو ڈ آف کنڈکٹ ترتیب دیا تھا، عجلت میں دوسرا کیوں منظور کیا گیا،کمیٹی کا اظہار برہمی

بدھ 2 ستمبر 2015 21:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 ستمبر۔2015ء) سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات پرائیویٹ چینلز پر چلائے جانیوالے غیر ملکی ماڈلز کے اشتہارات پرسخت برہمی و تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا ہمارے نہتے شہریوں پر گھولے برسا رہا ہے اور ہمارے ٹی وی چینلز انڈیا کے ماڈلز کی مشہوری میں لگے ہوئے ہیں انکو فوری طور پر بند کیا جا نا چاہیے اور خبروں کے دوران ناچ گانے بھی نہ دکھائے جائیں کمیٹی نے بے ہودگی پھیلانے والے چینلز کے خلاف کاروئی کی سفارش بھی کی کمیٹی نے میڈیا کوڈ آف کنڈکٹ پرسپریم کورٹ کو غلط معلومات فراہم کرنے پروزارت اطلاعت و نشریات کے حکام پر برہمی کا اظہار کیا ہے وزارت نے سپریم کورٹ کو غلط معلومات فراہم کرنے پر سنگین کوتاہی کی ہیں کمیٹی نے وزارت اطلاعت و نشریات کو ہدایت کی کہ وہ سپریم کورٹ آف پاکستان کو کوڈ کنڈکٹ بارے اصل حقائق سے آگاہ کرے اس معاملہ کو چیئر مین سینیٹ کے ساتھ بھی اٹھایا جائیگا۔

(جاری ہے)

پی ٹی وی کے معاملات پر تفصیلی بریفنگ لینے کے لئے کمیٹی پی ٹی وی ہیڈ کواٹر کا جلددور ہ کرے گی سینٹ کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئر مین کمیٹی سینیٹرکامل علی آغا کی زیر صدارت بدھ کو پارلیمنٹ ہاوس میں منعقد ہوا ۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں 3جولائی 2015ء کے قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں دی گئی سفارشات ، پچھلے دو سالوں کے دوران پی ٹی وی ہوم کی طرف سے بنائے گئے پروگرامز ، الیکٹرونک اور پرنٹ میڈیاء کے حوالے سے پی آئی ڈی کی اشتہار کی پالیسی اور چیئر مین پیمرا کی تقرری کے حوالے سے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔

ڈائریکٹر جنرل پی ٹی وی نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ 19اگست 2015کو کوڈ آف کنڈکٹس کے حوالے سے نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا ہے ۔ جس پر چیئر مین کمیٹی نے کہا کہ کیا یہ وہی کوڈ آف کنڈکٹ ہے جس کی منظوری سینیٹ قائمہ کمیٹی نے تمام سٹیک ہولڈرز اور حکومت کی مشاورت سے دی تھی جس پر ڈائریکٹر جنرل نے بتایا کہ یہ کوڈ آف کنڈکٹ وزیر اعظم پاکستان کی طرف سے قائم کردہ کمیٹی نے مرتب کئے ہیں یہ کچھ مختلف ہیں اور اس میں پیمرا شامل نہیں تھا۔

سپریم کورٹ نے کوڈ آف کنڈکٹ کے نفاذ کے حوالے سے جلدی کرنے کو کہا تھا اس لئے 19اگست کو اس کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے ۔جس پر اراکین کمیٹی و چیئر مین کمیٹی نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قائمہ کمیٹی نے تمام سٹیک ہولڈرزسے ملکر سخت محنت کے بعد اتفاق رائے سے کو ڈ آف کنڈکٹ ترتیب دیے تھے پیمرا اور حکومت کی مرضی بھی شامل تھی پھر عجلت میں دوسرا کیوں منظور کیا گیا ہے سینیٹ کی یہ قائمہ کمیٹی وزارت اطلاعت و نشریات کو ہدایت کرتی ہے کہ وہ سپریم کورٹ آف پاکستان کو کوڈ کنڈکٹ بارے اصل حقائق سے آگاہ کرے یہ معاملہ پارلیمنٹ کے پاس تھا اور ایک منظور شدہ کوڈ آف کنڈکٹ کی بجائے دوسرے کو کیوں نافذ کرایا گیا ہے یہ معاملہ چیئر مین سینیٹ کے ساتھ بھی اٹھایا جائیگا۔

وزارت نے سنگین کوتاہی کی ہے اور سپریم کورٹ کو غلط معلومات فراہم کی ہیں ۔چیئر مین پیمرا کی تقرری کے حوالے سے قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ سپریم کورٹ نے اٹھارہ اگست 2015کوہدایت کی تھی کہ 2015کو ایک ماہ کے اندر چیئر مین کی تقرری کو عمل میں لایا جائے اور اس حوالے سے اخبار میں اشتہار بھی دیا گیا ہے ۔ اراکین کمیٹی و چیئر مین کمیٹی نے چیئر مین کی تقرری کے حوالے سے اہلیت اور عمر کے تعین پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ایسا ہے کہ کسی من پسند کی تقرری کے حوالے سے یہ اشتہار دیا گیا ہے اور سلیکشن کمیٹی پہلے وزیر خزانہ کے پاس تھی اب متعلقہ وزیر کے پاس ہے لہٰذا معاملات میں کچھ شک و شبہات نظرآ رہے ہیں ۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ انتہائی اہم ادارہ ہے کسی تجربہ کار و ذمہ دار افسر کی تقرری سے بہت سے معاملات میں بہتری لائی جا سکتی ہے ۔معلومات تک رسائی کے بل کے حوالے سے قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ یہ بل کیبنٹ ڈویژن کے پاس ہے ۔ابھی ایجنڈے میں شامل نہیں ہوا جس پر چیئر مین کمیٹی نے کہا کہ اس بل بارے وزیر اعظم پاکستان نے واضح ہدایت دی ہیں کہ اس پر فوری طور پر عمل درآمد کرایا جائے ۔

یہ وزارت کی کوتاہی ہے کہ اتنے اہم بل کو کیبنٹ کے ایجنڈے میں شامل نہیں کرایا جاسکا۔اس حوالے سے قائمہ کمیٹی نے کیبنٹ ڈویژن کو خط لکھنے کافیصلہ بھی کیا کہ آئندہ اجلاس میں بل کو ایجنڈے کا حصہ بھی بنایا جائے۔پی ٹی وی ہوم کے پچھلے دو سالوں کے دوران بنائیے جانیوالے پروگرامز کے بارے میں میجننگ ڈائریکٹر پی ٹی وی نے قائمہ کمیٹی سے سفارش کی کہ جلد ہی پی ٹی وی کا دورہ کیا جائے اور پی ٹی وی سے متعلقہ تمام معاملات پر تفصیلی بریفنگ بھی حاصل کی جائے اور طریقہ کار کا بھی جائزہ لیا جائے ۔

جسے کمیٹی نے منظور کرتے ہوئے جلد پی ٹی وی کا دورہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔اراکین کمیٹی نے پرائیویٹ چینلز پر چلائے جانیوالے غیر ملکی ماڈلز کے اشتہارات پرسخت برہمی و تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا ہمارے نہتے شہریوں پر گھولے برسا رہا ہے اور ہمارے ٹی وی چینلز انڈیا کے ماڈلز کی مشہوری میں لگے ہوئے ہیں انکو فوری طور پر بند کیا جا نا چاہیے اور خبروں کے دوران ناچ گانے بھی نہ دکھائے جائیں اور پاکستانی لیڈروں کی میڈیا میں غیر ضروری کردار کشی سے اجتناب کیا جائے ۔

اراکین نے بے ہودگی پھیلانے والے چینلز کے خلاف کاروئی کی سفارش بھی کی ۔کمیٹی کے اجلاس میں پاکستانی ٹی وی چینلز پر غیر ملکی مواد دیکھانے کے معاملات کا بھی تفصیل سے جائزہ لیا گیا اراکین کمیٹی نے پیمرا پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پیمرا قوانین کے ہوتے ہوئے بھی اپنے اختیارات کا استعمال نہیں کر رہا ۔ غیر ملکی مفاد کی اشاعت کی بدولت غیر ملکیوں کا کلچر ملک میں فروغ پا رہا ہے بچے والدین کیساتھ انگریزی میں غیر مہذب الفاظ استعمال کرتے ہیں ۔

قائمہ کمیٹی نے پچھلے اجلاس میں بھی واضح ہدایت دی تھی کہ ایسے چینلز کے خلاف سخت کاروائی کی جائے اور رپورٹ کمیٹی کو پیش کی جائے لیکن ادارے کی نا اہلی کی وجہ سے چھ چھ ماہ پرانی رپورٹ پیش کر دی جاتی ہیں ۔چیئر مین کمیٹی نے کہا کہ تمام ٹی وی چینل کے متعلق لسٹ فراہم کی جائے کہ وہ کہاں کہا ں پہ ہیں اور کن کی نشریات آن ائیر ہے اور کن چینلز کی نشریات ابھی جاری نہیں ہوئی۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں نیشنل مونومنٹ کے حوالے سے عوامی عرضداشتوں کا بھی تفصیل سے جائزہ لیا گیا ۔ نیشنل ہیرٹیج کے حکام نے بتایا کہ 18ویں ترمیم کے بعد یہ معاملات صوبوں کے پاس چلے گئے ہیں وہاں پر کوئی سٹرکچر موجود نہیں تھا اب کچھ قوانین مرتب کئے گئے ہیں اور پنجاب حکومت اس بارے میں اقدامات بھی اٹھا رہی ہے ۔ اراکین کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ ذیلی کمیٹیاں بنا کر ان مقامات کا دورہ بھی کیا جائے اور انکی بقاء کا خاص خیال رکھا جائے اور اثار قدیمہ کی جگہوں اور انکی عمارات کو خستہ حالی سی بچانے کیلئے سفارشات مرتب کی جائیں ۔

اور اس حوالے سے صوبوں سے سفارش کرنے کا فیصلہ بھی کیا۔قائمہ کمیٹی کے آج کے اجلاس میں سینیٹرز ڈاکٹراشوک کمار ، مشاہد اللہ خان ، نہال ہاشمی ، غوث محمد خان نیازی ، مسز روبینہ خالد اور فرحت اللہ بابر کے علاوہ سیکریٹری اطلاعا ت نشریا ت مینیجنگ ڈائریکٹر پی ٹی وی ، قائم مقام چیئر مین پیمرا ، ڈی جی پی ٹی وی کے علاوہ دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :