اُردو کو حقیقی معنوں میں قومی اور سرکاری زبان کا درجہ دیا جائے،پروفیسرابراہیم

اعلی سول عہدوں کیلئے مقابلے کے امتحانات اُردو میں لئے جائیں، تمام عدالتی ،سرکاری دفاتر کی خط وکتابت اُردو میں کی جائے اُردو کو حقیقی معنوں میں قومی ، سرکاری زبان کا درجہ دلانے کیلئے ایک بھر پور تحریک چلائی جائیگی ،،امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا کی پریس کانفرنس

بدھ 2 ستمبر 2015 20:51

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 ستمبر۔2015ء) جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر پروفیسر محمدا براہیم خان نے کہا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 251پر عمل درا ٓمد کرتے ہوئے اُردو کو حقیقی معنوں میں قومی اور سرکاری زبان کا درجہ دیا جائے۔ اعلی سول عہدوں کیلئے مقابلے کے امتحانات اُردو میں لیے جائیں ۔ تمام عدالتی اور سرکاری دفاتر کی خط وکتابت اُردو میں کی جائے۔

اُردو کو نظر انداز کرکے حکمران مسلسل آئین کی خلاف ورزی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے جماعت اسلامی پاکستان پاکستان کے امیر سراج الحق کی اپیل پر 2ستمبر کو ملک بھر میں یوم اُردو منانے کے سلسلے میں پشاور میں پریس کلب میں منعقدہ سیمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار سے ممتاز کالم نگار اور سینئر صحافی ڈاکٹر صلاح الدین، پروفیسر اسحاق وردگ، پرائیویٹ سکول منجمنٹ ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا کے نائب صدر اور ٹاؤن کونسلر اور جماعت اسلامی ٹاؤن ٹو کے سابقہ امیر فضل اﷲ داؤد زئی حاجی محمد اسلم قائمقام امیر جماعت اسلامی ضلع پشاور ، ممبر ضلعی کونسل و جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی پشاور خالد وقاص چمکنی نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر جماعت سلامی کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات اسرار اﷲ ایڈوکیٹ ، سابق صوبائی وزیر زکواۃ حافظ حشمت خان بھی موجود تھے۔ جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر پروفیسر محمدا براہیم خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی جانب سے اُردو میں حلف لینے اور فیصلہ لکھنے کے اقدام کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ عدالت عالیہ پشاور بھی اسی طرح کا اقدام کرے۔

انہوں نے کہاکہ اُردو کو حقیقی معنوں میں قومی اور سرکاری زبان کا درجہ دلانے کیلئے ایک بھر پور تحریک چلائی جائیگی اور اسے صرف آج کے سیمینار او رواک تک محدود نہیں رکھا جائے گا۔ ممتاز صحافی و کالم نگار ڈاکٹر صلاح الدین نے کہا کہ جماعت اسلامی خراج تحسین کی مستحق ہے جس نے اُردو زبان کو گلے سے لگاتے ہوئے اسے ترقی دینے اور اسے حقیقی معنوں میں قومی زبان کا درجہ دلانے کیلئے آواز اُٹھائی ہے۔

انہوں نے کہاکہ یہ کتنے افسوس کا مقام ہے کہ وفاقی جامعہ اُردو اسلام آباد اپنے اشتہارات انگریزی زبان میں اخبارات میں چھپواتی ہے ۔ انہوں نے نہایت مدلل انداز میں اُردو کی اہمیت کو اُجاگر کیا۔ پرائیویٹ سکولز مینجمٹ ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا کے نائب صدر اور ٹاؤن کونسلر فضل اﷲ داؤد زئی نے اپنے خطاب میں کہا اگر علی سرکاری عہدوں کے لئے ہونے والے سی ایس ایس اور پی ایم ایس کے امتحانات اُردو میں لیے جائیں تو پرائیویٹ سکولز انتہائی خوشی سے اُردو زبان کو ذریعہ تعلیم بنانے کے لئے تیار ہیں۔

اُردو دان پروفیسر محمداسحاق وردگ نے کہاکہ پاکستان گونگا نہیں ہے بلکہ اُس کی اپنی زبان ہے اور وہ اُردو ہے۔ انہوں نے کہاکہ انگریزی کو اختیاری مضمون کی حیثیت سے رکھا جائے۔ انہوں نے کہاکہ جرمنی نے جرمن زبان میں فرانس نے فرانسسی زبان میں اور چین نے چینی زبان میں ترقی کی ہے۔ ترقی کے لئے انگریزی شرط نہیں ۔ جماعت اسلامی پشاور کے نائب امیر حافظ حشمت خان نے کہاکہ ایم ایم اے نے اُردو کو دفتری زبان کی حیثیت سے متعارف کرایا تھا لیکن اسے اے این پی نے اقتدار میں آکر دوبارہ انگریزی زبان کو دفتری زبان بنا دیا۔

بعد ازاں پریس کلب کے باہر امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا اور دیگر رہنماؤں کی قیادت میں یوم اُردو کے سلسلے میں واک کا اہتمام کیا گیا ۔ شرکاء نے اس موقع پر اُردو کو حقیقی معنوں میں قومی زبان بنانے اور اسے ترقی دینے کے حق میں نعرے لگائے۔