جماعت اسلامی خواتین کے تحت 4ستمبرتا 14 ستمبر ’’عشرہ فروغِ حجاب ‘‘ منانے کا اعلان

بدھ 2 ستمبر 2015 20:31

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 ستمبر۔2015ء) جماعت اسلامی (حلقہ خواتین ) نے اعلان کیا ہے کہ 4ستمبر کو ’’عالمی یومِ حجاب ‘‘ کے موقع پر 4تا 14ستمبر ’’عشرہ فروغ ِ حجاب ‘‘ منا یا جائے گا ۔ملک بھر میں سیمینارز ،کانفرنسز اور ڈسکشن فورم رکھے جائیں گے ۔جامعات ،کالجوں ،پرو فیشنل تعلیمی اداروں اور اسکولوں میں حجاب کے مو ضوع پر لیکچرز رکھے جائیں گے ۔

بوتیک ،بیو ٹی پارلرز اور شاپنگ مال مالکان اور اشتہاری ایجنسیوں سے رابطے کیے جائیں گے ان کو خطوط اور حجاب سے متعلق لٹریچر پہنچا یا جائے گااور ان سے تعاون طلب کیا جائے گا ۔حجاب اسٹالز لگا ئے جائیں گے اور ’’حیا و حجاب اسلامی شعار ‘‘ کا پیغام بڑے پیمانے پر پہنچا یا جائے گا،لاہور میں سیمینار اور کراچی میں خواتین کا مشاعرہ کیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی پاکستان کی مر کزی جنرل سیکریٹری دردانہ صدیقی نے بدھ کے روز ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر حلقہ خواتین کی ڈپٹی جنرل سیکریٹریز رعنا فضل ،آمنہ عثمان ،ناظمہ صوبہ سندھ عطیہ نثار ،ناظمہ کراچی فرحانہ اورنگزیب ،ویمن ایند فیملی کمیشن سندھ کی صدر افشاں نوید ،عالیہ شمیم ،صائمہ افتخار اور دیگر بھی موجود تھیں ۔

دردانہ صدیقی نے بتا یا کہ عالمی یومِ حجاب کا یہ دن منانے کا آغاز 2004ء میں لندن میں بزرگ اور جید عالم دین علامہ یوسف القرضاوی کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلے کے بعد سے ہوا ۔جماعت اسلامی حلقہ خواتین ہر سال پورے جوش و خروش اور جذبے کے ساتھ یہ دن مناتی ہے اور کوشش کر تی ہے کہ حیا اور حجاب کی تحریک کو تقویت پہنچے ۔دردانہ صدیقی نے کہا کہ اس عشرے کی مناسبت سے بڑے شہروں سمیت ملک بھر میں شاہراؤں پر بل بورڈز اور ہورڈنگز پر حجاب سے متعلق سلو گن آویزاں کیے جائیں گے ۔

حجاب کے حوالے سے دعوتی فلوٹس نکالے جائیں گے ۔پارلیمنٹ کے ارکان میں لٹریچر اور وش کارڈ ز تقسیم کیے جائیں گے ۔دردانہ صدیقی نے قومی سطح پر پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سلسلے میں بھر پور تعاون کریں جس طرح ماؤں کے عالمی دن اور خواتین کے عالمی دن سمیت دیگر عالمی ایام منائے جاتے ہیں ۔عالمی یومِ حجاب کو بھی بھر پور طریقے سے منائے اور اپنے پروگرامات ،مذاکروں ،خبروں اور خصوصی پیکیجز میں حیا و حجاب کے کلچر کو معاشر ے میں عام کر نے میں اپنا کر دار ادا کرے ۔

دردانہ صدیقی نے مزید کہا کہ حجاب امت مسلمہ کا وہ شعار اور مسلم خواتین کا وہ فخر و امتیاز ہے جو اسلامی معاشرہ کو پاکیزگی عطا کرنے کا ذریعہ ہے۔لیکن استعمار کی سالہا سال کی سازشوں کے نتیجے میں آج بھرپور حملوں کی زد میں ہے۔مسلم دنیا کو پاکیزگی سے ہٹا کر بے حیائی کی دلدل میں دھکیلنا اور عورت کو ترقی کے نام پر بے حجاب کرنا شیطانی قوتوں کا ہمیشہ سے ہدف رہا ہے ۔

شیطان کی سب سے پہلی چال جو اس نے انسان کی فطرت کی راہ سے ہٹانے کے لیے چلی وہ یہ کہ اسکے جذبہ شرم و حیا پر ضرب لگائی اور ابھی تک یہ روش قائم ہے۔ اوراس کی کوئی ترقی بے حجابی کے بغیر ممکن نہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اسلامی شعائر کی بے حرمتی پر نہ صرف آواز اٹھائیں بلکہ اس حجاب کی قدر و قیمت کو بھی دنیا کے سامنے اجاگر کریں ۔اس طوفان بے حیائی کے آگے بند باندھنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ معاشرے میں شرم و حیا کے کلچر کو عام کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ یہاں پر ہم یہ بات بھی واضح کردینا چاہتے ہیں کہ ہم عورتوں کی اعلیٰ تعلیم کے ہر گز خلاف نہیں، بلکہ خواتین میں خواندگی کی شرح بڑھانے کے نہ صرف خواہاں ہیں بلکہ عملی کوششیں بھی کررہے ہیں، اس سے آگے بڑھ کر ہم تو جائز حدود میں رہتے ہوئے خواتین کے میدان عمل میں نکلنے، اپنی صلاحیتوں اور ضرورتوں کے مطابق ملازمت اور کاروبار کرنے کو بھی معیوب نہیں سمجھتے ۔ مگر ہم ضروری سمجھتے ہیں کہ اسلام نے ہمیں پردے کا جو واضح حکم دیا ہے ‘ اس کی پاسداری کے بغیر معاشرے کو محفوظ نہیں بنایا جاسکتا۔ معاشرے سے جنسی زیادتی جیسے قبیح فعل اور بے راہ روی کو ختم نہیں کیا جاسکتا۔

متعلقہ عنوان :