خاتون صوبائی محتسب کے ادارے میں خواتین کیلئے جلدآن لائن شکایت سیل بنایا جائے گا،فرخندہ وسیم افضل

بدھ 2 ستمبر 2015 20:22

لاہور ۔2 ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 ستمبر۔2015ء)خاتون صوبائی محتسب کے ادارے میں بہت جلد خواتین کیلئے آن لائن شکایت سیل بنایا جائے گا۔ہراساں کرنے کے خلاف تحفظ دینے کے قانون کے تحت اپنے ادارے کو سفارش کلچر سے پاک کر دوں گی۔ان خیالات کا اظہار صوبائی محتسب فرخندہ وسیم افضل نے اپنے دفتر میں ایک اجلاس میں کیا۔ انہوں نے کہاکہ جنسی طور پر ہراساں کرنے کے خلاف تحفظ کا ایکٹ 2010ء پاکستان کی تاریخ کا ایسا قانون ہے جس نے ملازمت کرنے والی خواتین میں اعتماد پیدا کیا ہے۔

اس قانون کا مقصد خواتین کا دوران ملازمت ان کے کام کی جگہوں پر تحفظ فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے اس ایکٹ پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایاکہ ہراساں کرنے میں ناپسندیدہ بات و دھمکی آمیز ، نازیبا گفتگو، کام کے ماحول کو غیراخلاقی بنانا اور شکایت کنندہ کے انکار کی صورت میں سزا دینے کی کوشش کرنایہ سب ہراساں کرنے کے زمرے میں آتاہے۔

(جاری ہے)

خاتون صوبائی محتسب نے مزید بتایاکہ اس ایکٹ کے تحت پنجا ب کی حدود میں واقع تمام صوبائی اور وفاقی ، سرکاری و نیم سرکاری ادارے آتے ہیں ان میں وہ تمام پرائیویٹ ادارے، فیکٹریاں، بنک اور چیمبرز وغیرہ شامل ہیں جو رجسٹرڈ ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہمارے ادارے کو کافی شکایات موصول ہوتی ہیں یہ ادارہ 2013ء سے کام کر رہا ہے اور اب تک 50سے 60درخواستیں موصول ہوچکی ہیں۔ انہوں نے مزید بتایاکہ ہمارا ادارہ انصاف کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے شکایات کا فیصلہ کرتا ہے۔ اگر کسی کو محسوس ہوکہ ہمارے فیصلے پر سزا کم ہے یا جانبداری کا مظاہرہ کیا گیا ہے تو وہ گورنر سے اپیل کر سکتی ہے مگر اسے کسی عدالت میں چیلنج نہیں کیا جاسکے گا۔

محتسب پنجاب فرخندہ وسیم افضل نے اپنے ادارے کو مزید فعال بنانے کے متعلق بتایاکہ ہم آن لائن پراگریس اور مانیٹرنگ سسٹم قائم کرنا چاہتے ہیں تاکہ خواتین آن لائن بھی اپنی شکایات بھیج سکیں اور جلد اس پر عملدرآمد ہوگا۔انہوں نے کہاکہ اس قانون کے تحت خواتین کو کافی حد تک تحفظ ملاہے۔ ہمارے معاشرے میں خواتین کو ہر قدم پر غیرمعاشرتی رویوں اور ناانصافیوں کا سامنا ہے۔ پنجاب حکومت بھی یہی چاہتی ہے کہ خواتین کو بااعتماد بنایا جائے تاکہ وہ مردوں کے شانہ بشانہ کام کرکے معاشرے اور ملک کا نام روشن کریں۔