الیکشن کمیشن کے صوبائی ممبران کی موجودگی میں ضمنی اور بلدیاتی انتخابات انتخابات قبول نہیں‘ چوہدری پرویز الٰہی

آصف زرداری کے مسلم لیگ (ن) کے وزراء کے احتساب کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں،اس پر عمل ہونا چاہیے عمران خان نے چار اکتوبر کے احتجاجی پروگرام میں شرکت کی دعوت دی تو شرکت کریں گے‘ مسلم لیگ ہاؤس میں پریس کانفرنس

بدھ 2 ستمبر 2015 18:25

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 ستمبر۔2015ء) پاکستان مسلم لیگ (ق) کے مرکزی رہنما چوہدری پرویز الٰہی نے ایک مرتبہ پھر الیکشن کمیشن کے چاروں صوبائی ممبران کے مستعفی ہونے کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی موجودگی میں ضمنی اور بلدیاتی انتخابات انتخابات قبول نہیں ، آصف علی زرداری کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کے وزراء کے احتساب کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں اور اس پر عمل ہونا چاہیے ، ڈھائی سال میں حکومت نے ایک میگا واٹ بجلی پیدا نہیں کی ، نندی پو رمنصوبے میں 80ارب کی کرپشن کی گئی ، وزیر اعظم کا دوست مودی پاکستان کا دشمن نمبر ایک ہے ،نواز شریف ان کو تحفے میں ساڑھیاں بھیجتے ہیں اور وہ لاشیں بھیج رہے ہیں ، حکومت کو چاہیے کہ وزیر خارجہ کا اشتہار دے پھر ہی سفارتکا ری آگے بڑھ سکتی ہے ، موجودہ حکومت کے خلاف تمام لیگوں کا مضبوط گرینڈ الائنس بنانے کیلئے بھرپور کو ششیں جا ری ہیں ،اگر عمران خان نے 4اکتوبر کے احتجاجی پروگرام میں شرکت کی دعوت دی تو شرکت کریں گے ، کراچی آپریشن پر اگر کسی کو شکایت ہے تو عدالتوں سے رجوع کیا جائے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلدیاتی انتخابات کے ٹکٹ ہولڈرزکے ساتھ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کے دوران کیا ۔ اس موقع پر راجہ بشارت ، چوہدری ظہیر الدین اور دیگر بھی موجود تھے ۔چوہدری پرویز الٰہی نے کہا الیکشن کمیشن کے صوبائی ممبران اپنا اعتماد کھو چکے ہیں ، ان کے ماتحت بلدیاتی انتخابات سمیت کسی قسم کے انتخابات قبول نہیں ،الیکشن کمیشن کے صوبائی ممبران اب بھی بلدیاتی انتخابات کیلئے حکومت کے ساتھ مل کر پری پول رگنگ کر رہے ہیں اس لیے ہمار ا مطالبہ ہے کہ وہ فی الفور مستعفی ہوں ،بلدیاتی انتخابات مرحلہ وار کی بجائے ایک ہی دن کروائے جائیں ۔

انہوں نے کہا کہ تمام مسلم لیگوں کے اتحاد کے لئے بھرپور کو ششیں جا ری ہیں ،اس معاملے میں پارٹی کارکنان کو اعتماد میں لیا گیا ہے ،پارٹی کی از سر نو تشکیل کررہے ہیں ،اب ہم حکومت کے مظالم پر خاموش نہیں بیٹھیں گے بلکہ سڑکوں پر نکلیں گے جس کے نتیجے میں رواں ماہ دو کنونشن منعقد ہونگے ۔ اس سلسلہ میں پہلا گوجرانوالہ کے کسانوں کے مسائل پر ہو گا کیونکہ کسان برباد ہو کر رہ گئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے تمام جماعتوں سے مشاورت جا ری ہے اور اگر عمران خان نے اپنے 4اکتوبر کے دھرنے میں شرکت کی دعوت دی توشرکت کریں گے ۔ ہم تمام اپوزیشن پارٹیوں کو ساتھ لے کرچلنا چاہتے ہیں ۔( ق) لیگ کے رہنماؤں اور کارکنوں کی پی ٹی آئی میں شمولیت کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے کی پارٹیوں کے بندے توڑنا اچھی بات نہیں ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری کی جانب سے سانحہ ماڈل ٹاؤن،اصغر خان کیس،رانا مشہود سکینڈل اور اسحاق ڈار منی لانڈرنگ کیس کے ذمہ داران کے احتساب کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں اس پر عمل ہونا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے بجلی پیدا کرنے کے تمام منصوبے ناکام ہوگئے ہیں ، بہاولپور قائد اعظم سولر پارک بھی مکمل طورپر ناکام ہوگیا ہے ، کا غذوں میں اس کی پیداوار 200میگا واٹ ہے جبکہ اس سے ایک میگا واٹ بھی پیداوار نہیں ہورہی ۔

شہروں میں ہسپتال جیسی بنیادی سہولیات دینے کی بجائے ملتان میں بھی میٹرو دے رہے ہیں ، حالانکہ وہاں کے شہری اس کی مخالفت کر رہے ہیں کہ ہمیں میٹرو نہیں چاہیے ۔ پنجاب حکومت کا حال یہ ہے کہ اب یہ ریسکیو 1122کیلئے بھی چندہ مانگ رہے ہیں جبکہ جنگلہ بس سروس کیلئے کروڑوں کے فنڈز دئیے جارہے ہیں ؟یہ صر ف ان کی بد انتظامی کا نتیجہ ہے ۔