باہمی یکجہتی اور امن کیلئے اٹھنے والے ہر قدم کے ہم قدم ہونگے ٗجنگ والے قدم سے ہم ساتھ نہیں ملیں گے ٗ مولانا فضل الرحمن

بھارت کی مودی حکومت نے انتہا پسندانہ پالیسی اختیار کر رکھی ہے ٗ پاکستان ایک ذمہ دار ملک کا کر دار ادا کررہا ہے ٗ کراچی آپریشن کی تمام جماعتوں نے حمایت کی تھی اور آج بھی وہ اس کے حق میں ہیں ٗ تحریک انصاف نے بلدیاتی انتخابات میں جو کیا وہ ایک تلخ حقیقت ہے ٗ کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ کی دہشتگردی کے حملے میں شہادت کے واقعہ پر ان کے لواحقین سے اظہار تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو

بدھ 2 ستمبر 2015 17:35

اٹک (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 ستمبر۔2015ء) جمعیت علمائے اسلام (ف)کے امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ باہمی یکجہتی اور امن کیلئے اٹھنے والے ہر قدم کے ہم قدم ہونگے تاہم جنگ والے قدم سے ہم ساتھ نہیں ملیں گے ٗ بھارت کی مودی حکومت نے انتہا پسندانہ پالیسی اختیار کر رکھی ہے ٗ پاکستان ایک ذمہ دار ملک کا کر دار ادا کررہا ہے ٗ کراچی آپریشن کی تمام جماعتوں نے حمایت کی تھی اور آج بھی وہ اس کے حق میں ہیں ٗ تحریک انصاف نے بلدیاتی انتخابات میں جو کیا وہ ایک تلخ حقیقت ہے ۔

بدھ کو یہاں کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ کی دہشتگردی کے حملے میں شہادت کے واقعہ پر ان کے لواحقین سے اظہار تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ سب کی عزت جان اور مال کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے امن کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات کو پذیرائی مل رہی ہے ٗ اس عمل کے دور ان اس قسم کے اندوہناک واقعات کو بھی سہنا پڑتا ہے اور بڑے مشکل پل عبور کر نا پڑتے ہیں ٗکامیابی کیلئے یکجہتی ضروری ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ عام آدمی کی خوشحالی اور معیشت کی ترقی کیلئے بنیادی چیز امن ہے اس پر کوئی دوسری رائے نہیں ٗہمارے لئے یہ اچھا شگون ہے کہ جمعیت علمائے اسلام کی توانائیاں امن اور یکجہتی کیلئے صرف ہورہی ہیں ۔ہمارا موقف واضح ہے کہ ہم امن کے ساتھ ہیں اور جنگ سے ہمارا کوئی واسطہ نہیں ہے ۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ دس پندرہ سال سے ہم جس روش پر چل رہے ہیں آج سارے مکاتب فکر ٗ دینی جماعتیں اور تنظیمات آئین اور قانو ن کے ساتھ کھڑی ہیں ہم ریاست کے ساتھ ہیں اور یہ یکجہتی ملک و قوم کیلئے نیک شگون ہے اس کیلئے ہم نے بھی بنیادی کوششیں کی ہیں پارلیمنٹ میں جے یو آئی مذہبی کاز کی نمائندگی کرتی ہے اگر ہم امت مسلمہ کی بات کریں تو ہم فرقوں کے درمیان نفرت کی ہوا کا رخ بدلنا چاہتے ہیں اور یہ ہماری طے شدہ پالیسی اور حکمت عملی ہے جو ملک کیلئے ایک مفید راستہ ہے ۔

بھارت کی طرف سے کنٹرول لائن اور سرحدوں پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں اور اس کے اشتعال انگیز رویے کے بارے میں سوال پر مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ مودی حکومت نے پاکستان کے خلاف سخت روش کا مظاہرہ کیا ہے آج انہوں نے اپنی حکمت عملی کا بھی اعلان کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ چھوٹی جنگیں ہوسکتی ہیں یہ ان کی سیاسی اورسفارتی طورپر انتہا پسندانہ سوچ ہے جبکہ پاکستان ایک ذمہ دار ملک کی حیثیت سے کام کررہا ہے ہم اشتعال اور شدت پسندی نہیں کرتے لیکن سرحدوں کے دفاع کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں ایسے وقت میں جبکہ جنوبی ایشیاء معاشی طاقت کے طورپر ابھر رہا ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ اس سلسلے کو سبوتاژ نہ کیاجائے ٗہم نہیں چاہیں گے کہ خطے کے غریب لوگوں کے مستقبل کو غیر محفوظ بنایا جائے ۔

کراچی آپریشن کے بارے میں مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ کراچی آپریشن سے کسی کواختلاف نہیں ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی سمیت سب نے ملکر اس مقصد کیلئے قانون سازی کی تھی رینجرز اور فوج کو ہر جگہ استعمال کر نے کیلئے قوانین بنائے تھے جبکہ ہم نے یہ کہا تھا کہ اس ترمیم میں فرقے اور مذہب کا لفظ نہ لائیں آج ہمارے موقف کی تائید ہو گئی ہے ۔انہوں نے کہاکہ یہ جماعتیں آج بھی آپریشن کے حق میں ہیں لیکن چاہتی ہیں کہ کسی کے خلاف انتقامی کارروائی نہیں ہونی چاہیے ہم بھی یہی کہتے ہیں کہ ایسے قوانین اور عوامل کیوں اختیار کئے جائیں کہ شہری یہ سمجھیں کہ اس کے خلاف کام ہورہا ہے ۔

ایک اور سوال کے جوا ب میں انہوں نے کہاکہ خیبر پختون خوا کے بلدیاتی انتخابات میں جو کچھ ہوا ہے اس کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے دھاندلی کی باتیں عجیب لگتی ہیں انہوں نے جو کچھ کیا ہے وہ ایک تلخ حقیقت ہے جس کے بارے میں کسی اور موقع پر تفصیل سے بات چیت کریں گے ۔