پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانے موجود ہیں ، کارروائی نہیں کی جا رہی۔ افغان صدر اشرف غنی نے پاک افغان دوستی کو پس پشت ڈال کر کھلی مخالفت کی راہ اپنا لی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 2 ستمبر 2015 16:51

پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانے موجود ہیں ، کارروائی نہیں کی جا رہی۔ ..

کابل (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 02 ستمبر 2015 ء) : افغان صدر اشرف غنی بھارتی لابی اور سیاسی مخالف سابق صدر حامد کرزئی کے دباﺅ میں آ گئے۔ پاکستان کے ساتھ دوستی اور تعاون کی راہ چھوڑ کر کھُلی مخالفت کی راہ اپنا لی۔ تفصیلات کے مطابق افغان صدارتی محل سے جاری پریس ریلیز میں یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ پاکستان اپنی سرزمین پر موجود دہشت گردوں کے ٹھکانوں کے خلاف کارروائی نہیں کر رہا۔

پریس ریلیز میں پاکستان کے مشیر خارجہ کے بیان کا بھی ذکر ہے جس میں انہوں نے کہا کہ حقانی نیٹ ورک سمیت تمام دہشت گرد گروپوں کا خاتمہ کر دیا گیا ہے۔افغان صدر نے الزام عائد کیا کہ پاکستان دس سال سے دعویٰ تو کر رہا ہے لیکن عملی طور پر کچھ نہیں کرتا۔ تاہم افغان صدر نے پاکستان پر الزامات عائد کرنے سے پہلے یہ نہیں سوچا کہ پاکستان اور پاک فوج سمیت ملک کے سکیورٹی ادارے خود دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کس قدر سنجیدہ اور کامیاب ہیں۔

(جاری ہے)

جبکہ پاکستان ایک عرصہ سے افغانستان کو ملا فضل اللہ سمیت کئی دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کا کہہ رہا ہے لیکن افغان حکومت اس میں ناکام رہی ہے۔ افغان صدر کے اس بیان پر تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ افغان انٹیلی جنس میں بھارت کے حامی عناصر پاکستان مخالف دہشت گردوں کی سرپرستی کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :