بے نظیربھٹوقتل کیس ، ما رک سہگل کے بیا ن بارے رپورٹ پیش نہ کئے جا نے پروزارت خا رجہ کے نمائندے کوایک مرتبہ پھر نو ٹس جا ری ، جواب طلب ،کیس کی سماعت 14ستمبرتک ملتوی

بدھ 2 ستمبر 2015 16:16

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 ستمبر۔2015ء ) بے نظیربھٹوقتل کیس کے اہم گواہ امریکی صحا فی ما رک سہگل کے بیا ن کے حوا لے سے رپورٹ پیش نہ کئے جا نے پرعدالت نے وزارت خا رجہ کے نمائندے کوایک مرتبہ پھر نو ٹس جا ری کر تے ہو ئے جواب طلب کر لیا،جب کہ بے نظیربھٹو کے ڈرائیورجاوید الرحمن نے اپنے بیان میں کہہ دیاکہ اگرپولیس کے اہلکار موقع پرموجود ہوتے تویہ حادثہ ہونے سے بچ سکتاتھا۔

(جاری ہے)

بدھ کے روزانسداد دہشت گر دی کی عدالت کے جج را ئے محمد ایو ب ما رتھ کے روبرو سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو شہید قتل کیس کی سماعت ہوئی،جہاں پر ،بے نظیر بھٹو شہید کے ڈرائیور جا وید رحمن کوپیش کیاگیا،جس نے اپنے بیان میں کہاکہ لیاقت باغ سے جلسہ ختم ہونے کے بعد جب بی بی اپنی گاڑی میں اسلام آباد روانگی کے لئے بیٹھیں تولوگوں کے ایک ہجوم نے ان کی گاڑی کوگھیر لیا،اس وقت پولیس کاکوئی اہلکار موقع پرموجود نہ تھا،جب ہجوم سے نعروں کی آوازیں آئیں تومحترمہ بے نظیربھٹو گاڑی سے باہر نکلیں اورہاتھ ہلاکر عوام کے نعروں کاجواب دینے لگیں کہ اسی وقت فائراوردھماکے کی آوازسنائی دی،جس پربے نظیربھٹوگاڑی کے اندر آگریں،دھماکے سے میری گاڑی کے ٹائر پھٹ گئے،بریکس فیل ہوگئیں ،پھر میں نے اسی گاڑی کے ساتھ انھیں جنرل ہسپتال مری روڈ پہنچایا ، بیان قلمبندکرنے کے بعدفاضل جج نے امریکن صحا فی ما رک سہگل کی رپورٹ بارے معلوم کیا،جس پرفاضل جج کوآگاہ کیاگیاکہ وزارت خارجہ کی جانب سے کوئی نمائندہ پیش نہیں ہوا،جس پرفاضل عدالت نے وزارت خارجہ کونوٹس دوبارہ جاری کرتے ہوئے سماعت 14ستمبرتک ملتوی کردی ،یادرہے کہ بے نظیربھٹوقتل کیس میں امریکن صحافی مارک سیگل نے اپنابیان قلمبندکرواناتھالیکن علالت کے باعث وہ ابھی ویڈیولنک کے ذریعے اپنابیان قلمبندکروانے سے قاصرہیں،اس صورت حال سے متعلق ایک ای میل کے ذریعے وزارت خارجہ کوآگاہ کیاگیاتھا،جس ایک میل کوعدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کی گئی تھی لیکن تاحال وہ ای میل عدالت پیش نہ کی جاسکی ۔

متعلقہ عنوان :